مودی اور کے سی آر کی اقتدار سے بیدخلی کا وقت آگیا : راہول گاندھی

وزیر اعظم اپنے مٹھی بھر رفقا کو اور چیف منسٹر تلنگانہ افراد خاندا ن کو فائدہ پہونچانے میں مصروف ۔ دونوں نے عوام سے کئے گئے وعدے فراموش کردئے ۔ بھینسہ میں جلسہ عام ۔ کانگریس صدر کا خطاب

بھینسہ۔20 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) نریندر مودی نے ملک کے اس جلیل القدر عہدہ پر پہونچنے سے قبل کہا تھا کہ میں ملک کا وزیراعظم نہیں چوکیدار بن کر رہنا چاہتا ہوں۔ آپ دیکھ رہے ہیں کہ آج یہ چوکیدار صرف گیارہ سرمایہ داروں کی چوکیداری کررہا ہے۔ ملک میں نفرت کے ماحول کو فروغ دیا جارہا ہے اور ایک دوسرے کو مذہب کی بنیاد پر لڑاکر ان میں دوریاں پیدا کرتے ہوئے حکمرانی کی جارہی ہے۔ اپنی چوکیداری کو انجام تک پہنوچانے کے لئے آپ کانگریس کو اقتدار پر لائیں جو ملک کی ترقی اور آپسی بھائی چارہ کی ایک تاریخ رکھتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار صدر کانگریس مسٹر راہول گاندھی نے آج دو پہر بھینسہ مستقر پر ایک عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ یہاں یہ بتانا بے محل نہ ہوگا کہ ریاست تلنگانہ میں انتخابات بہت قریب ہیں اور راہول گاندھی نے اپنی مہم کا آغاز پسماندہ ضلع عادل آباد سے کیا جہاں قبائیلیوں کی بہت بڑی تعداد اس متحدہ ضلع میں موجود ہے۔ راہول گاندھی نے اپنی تقریر کے آغاز میں ہی کمرم بھیم کا نام لیتے ہوئے قبائلیوں کے لیے کی گئی کمرم بھیم کی جدوجہد کو یاد کرتے ہوئے بابا صاحب امبیڈکر کی خدمات کا ذکر کیا اور سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے وزیراعظم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ملک کا چوکیدار امیروں کا مسیحا بن گیا ہے جس نے رافیل معاملہ میں کسانوں کی دولت سے اپنے دوست کو فائدہ پہونچانے کی غرض سے دس دن قبل شروع کی گئی کمپنی کو کنٹراکٹ دے دیا جبکہ یو پی اے حکومت نے ہندوستان ایروناٹیکل لمیٹیڈ کو ایک جہاز کے لیے 526 کروڑ روپیہ میں معاہدہ کیا تھا اور آج وزیراعظم اپنے قریبی رفیق انیل امبانی کو فی رافیل کے لیے 1600 کروڑ کنٹراکٹ دیئے ہیں اور میں نے جب پارلیمنٹ ہائوز میں اس وزیراعظم کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر سوال کیا تو 56 انچ کا سینہ رکھنے والے شخص کبھی ادھر کبھی ادھر دیکھتے رہ گئے ۔ ملک میں نفرت اور مذہب کی سیاست کو فروغ دینے اور اپنے چند حاشیہ برداروں کو فائدہ پہونچانے سے ہٹ کر انہوں نے کچھ نہیں کیا۔ نوٹ بندی کے ذریعہ ملک کی معیشت کو تہس نہس کردیا۔ جی ایس ٹی کے ذریعہ تاجرین کی تجارت کو تباہ کردیا۔ قبائیلیوں کی زمینات کو ہڑپ لینے بل لایا گیا جس کی مخالفت میں کسانوں کے لیے کانگریس نے پارلیمنٹ میں جو کچھ بھی جدوجہد کی ہے وہ آپ تمام جانتے ہیں ۔ راہول گاندھی نے کہا کہ مرکز کا یہ حال ہے تو ریاست تلنگانہ کے وزیر اعلی صرف اور صرف اپنے خاندان کو مالی فائدہ پہونچاتے ہوئے مستحکم بنانے کے لیے 38 ہزار کروڑ کے کالیشورم پراجیکٹ کے تخمینہ میں تبدیلی لاتے ہوئے ایک لاکھ کروڑ روپئے کا پراجیکٹ ری ڈیزائن کردیتے ہیں۔ دلتوں کا دم بھرنے والے کے سی آر نے بابا صاحب امبیڈکر کے نام کو تبدیل کرتے ہوئے اس پراجیکٹ کو کالیشورم پراجیکٹ کا نام دیا۔ میں یہاں موجود اتنے بڑے مجمع سے یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا آپ کے وزیراعلی نے ہر خاندان میں ایک ملازمت کا وعدہ کیا تھا کیا ہوا؟ کیا ڈبل بیڈروم ملا؟ کیا تین ایکر اراضی ہریجنوں کو دی گئی ؟ ہر وعدہ سے انحراف کرتے ہوئے اپنے خاندان کو فائدہ پہونچانے والے وزیر اعلی چندرا شیکھر رائو اور ان کے ہمدرد وزیراعظم کی گھرواپسی کا وقت آگیا ہے۔ اب آپ لوگ ہی فیصلہ کریں کہ ملک اور ریاست میں کیسی حکمرانی ہونی چاہئے۔ اس لیے کہ وزیراعظم بھی جھوٹ پر جھوٹ بولے جارہے ہیں اور ریاست تلنگانہ کے وزیراعلی بھی جھوٹ پر جھوٹ بول رہے ہیں۔ حصول تلنگانہ کے بعد اس علاقہ کے عوام نے جو خواب دیکھا تھا وہ پورا نہیں ہوسکا لیکن آپ لوگ مایوس نہ ہوں کانگریس کے اقتدار میں آتے ہی دو لاکھ روپیہ کسانوں کے قرضہ جات کو معاف کرتے ہوئے کسانوں کے حقوق کو دلوانے اور کسانوں کو خودکشی پر مجبور نہ ہونے دیا جائے گا۔ انتخابات میں کامیابی کانگریس کی ہوگی اور ریاست تلنگانہ میں ہر شعبہ میں ترقی ہوگی ۔ آپ کی اتنی بڑی تعداد میں میری تقریر سننے کی بے چینی اس بات کا اشارہ کرتی ہے کہ اب مرکز اور ریاست میں آئندہ حکومت کانگریس کی ہوگی ہم اقتدار پر آنے کے بعد تمام انتخابی وعدوں کو پورا کریں گے چاہے روزگار ہو یا بے روزگاروں کو تین ہزار روپیہ ماہانہ وظیفہ فراہم کرنا ہو کیوں کہ کانگریس تلنگانہ کی ترقی کرتے ہوئے تمام طبقات کو یکساں ترقی کی سمت لے جائے گی۔ میں سچ کہہ رہا ہوں اگر آپ جھوٹ سننا پسند کرتے ہوں تو کے سی آر اور نریندر مودی کے جلسوں میں شرکت کریں۔ راہول گاندھی نے اپنے آدھا گھنٹہ خطاب میں ریاست تلنگانہ اور وزیراعظم نریندر مودی کو آڑے ہاتھوں لیا ۔ عوام کی کثیر تعداد کافی جوش و خروش میں دیکھ کر شہ نشین پر موجود تمام قدآور قائدین کافی مسرور دکھائی دے رہے تھے۔ اس جلسہ سے موہن رائو پٹیل، راما رائو پٹیل‘ نارائن رائو پیٹیل، نریش جادھو، ساجد خان ‘ شنکر، پریم ساگر رائو، رام چندر ریڈی، سرینواس مہیشور ریڈی، بھٹی وکرما، ریونت ریڈی نے بھی خطاب کیا۔ جلسہ کے اختتام کے بعد الینی مہیشور ریڈی صدر متحدہ ضلع عادل آباد نے گزشتہ ہفتہ نرمل میں ٹی آر ایس کے صدرنشین بلدیہ کی اراکین بلدیہ کے ساتھ کانگریس میں شامل صدر نشین گنیش چکرورتی کا راہول گاندھی سے تعارف کروایا ۔ گنیش کو راہول نے پارٹی کھنڈوا ڈالکر مبارکباد دی۔