منموہن سنگھ کے خلاف ریمارکس پر ہنگامہ ‘ پارلیمنٹ کی کارروائی ملتوی

وزیر اعظم مودی سے معذرت خواہی کرنے کانگریس کا مطالبہ ۔ ایوان کے وسط میں پہونچ کر احتجاج ۔ برسر اقتدار ارکان کی جوابی نعرہ بازی
نئی دہلی، 18 دسمبر (یو این آئی) سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے خلاف گجرات اسمبلی کی انتخابی مہم کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے تبصرے پر کانگریسی اراکین نے آج پارلیمنٹ میں زبردست ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے دونو ں ایوانوں کی کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کر دی گئی۔ دونوں ایوانوں میں کانگریس اراکین نے ڈاکٹر منموہن سنگھ کے خلاف مسٹر مودی کے تبصرہ کا معاملہ اٹھایا اور ‘وزیر اعظم معافی مانگیں’ کے نعرے لگاتے ہوئے شور و غل کیا جس کی وجہ سے کارروائی پہلی بار ملتوی کرنے کے بعد دوسری بار دن بھر کے لئے ملتوی کر دی گئی۔ لوک سبھا کی کارروائی آج صبح شروع ہوتے ہی اسپیکر سمترا مہاجن نے گزشتہ دنوں کرشنا ندی میں ہونے والے کشتی حادثے ، اوکھي طوفان اور بیرونی ممالک میں دہشت گردانہ حملوں میں ہلاک ہوئے لوگوں کے تئیں رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے مختلف مقامات پر ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کی مذمت بھی کی۔ اس کے بعد ایوان میں کچھ دیر خاموشی اختیار کرکے خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اس کے بعد محترمہ مہاجن نے جیسے ہی وقفہ سوالات شروع کرنے کی کوشش کی تو اپوزیشن کے اراکین کھڑے ہوکر منموہن کے معاملے پر وزیر اعظم سے وضاحت کا مطالبہ کرنے لگے ۔ ایوان میں کانگریس کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے نے کھڑے ہو کر اپنی بات رکھنے کی کوشش کی۔ اس دوران اپوزیشن اور برسر اقتدار اتحاد کے ارکان ہنگامہ کرتے رہے ۔ سمترا مہاجن نے ارکان سے خاموش ھونے کی اپیل کی لیکن شور شرابہ جاری رہنے پر انہوں نے کارروائی دوپہر 12 بجے تک کے لئے ملتوی کر دی۔اس کے بعد کارروائی پھر شروع ہونے پر اسپیکر نے ضروری کاغذات ایوان کے ٹیبل پر رکھوا ئے اور کچھ بل پیش کئے گئے ۔ اسی درمیان کانگریس کے ارکان اور حکمراں بی جے پی کے ارکان کی طرف سے شوروغل اور ہنگامہ کرنے پر انھوں نے ایوان کی کارروائی کل تک کے لئے ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا۔راجیہ سبھا میں بھی کانگریس ارکان نے آج مسلسل دوسرے دن بھی اس مسئلہ پر ایوان کی کارروائی متاثر کی اور کارروائی کو بغیر کسی کام کاج کے ملتوی کردیا گیا ۔ ایوان کی کارروائی کو پہلے دو پہر تک کیلئے ملتوی کیا گیا تھا اور جیسے ہی دوبارہ آغاز ہوا ہنگامہ آرائی جاری رہا جس کو دیکھتے ہوئے کارروائی کو دن بھر کیلئے ملتوی کردیا گیا ۔ صدر نشین راجیہ سبھا ایم وینکیا نائیڈو نے اس بات پر زور دیا کہ وقفہ سوالات کو جاری رہنے کی اجازت دی جانی چاہئے تاہم کانگریس کے کچھ ارکان کھڑے ہوئے اور اپنی بات پر زور دیتے رہے ۔ کانگریس رکن آنند شرما نے کہا کہ وزیر اعظم نے ملک کے سابق وزیر اعظم اور سابق فوجی سربراہ کے خلافالزامات عائد کئے ہیں جو سنگین معاملہ ہے ۔ وینکیا نائیڈو نے کہا کہ اس مسئلہ پر مباحث کیلئے علیحدہ نوٹس جاری کی جاسکتی ہے لیکن کانگریس ارکان نے ہنگامہ آرائی جا ری رکھی ۔ کانگریس کے کئی ارکان نے نعرہ بازی کا سلسلہ شروع کردیا تھا ۔ صدر نشین راجیہ سبھا نے ان سے کہا کہ وہ نعرہ بازی سے گریز کریں کیونکہ سارا ملک ایوان کی کارروائی کا مشاہدہ کر رہا ہے ۔ تاہم کانگریس ارکان کی نعرہ بازی اور ہنگامہ آرائی جا ری رہی جس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وینکیا نائیڈو نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ اس طرح کی حرکتیں لوگ دیکھیں۔ انہوں نے کارروائی کو دن بھر کیلئے ملتوی کرنے کا اعلان کردیا کیونکہ احتجاجی ارکان ایوان کے وسط میں جا پہونچے تھے ۔ صبح میں جب کارروائی کا آغاز ہوا تھا اس وقت بھی ارکان نے ہنگامہ آرائی کی تھی اور قائد اپوزیشن غلام نبی آماد نے کہا تھا کہ ایوان میں یہ طریقہ قابل قبول نہیں ہوسکتا کہ اپوزیشن کی ہر نوٹس کو مسترد کردیا جائے ۔ ایوان میں کانگریس کی جانب سے اس مسئلہ پر مباحث کیلئے دی گئی نوٹس کو کرسی صدارت کی جانب سے مسترد کردیا گیا تھا ۔