ممبئی ہوائی جہاز حادثہ۔ مکینو ں کا کہناہے کہ ہوائی جہاز تاروں سے ٹکرایا‘ تحقیقاتی ٹیم کا کہنا ہے کہ جانچ جاری ہے

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ بارہ نشستی چارٹر ہوائی جہاز جوتین سال کی دیکھ بھال کے بعد پہلی مرتبہ آڑان بھر رہا تھا‘تاروں سے ٹکرانے کے بعد ایک زیر تعمیر عمارت پرتھوی کے ایک پلر میں جاگرا۔
ممبئی۔ ہوائی جہاز حادثوں کے تحقیقاتی بیورو سے تعلق رکھنے والے عہدیداروں جو جمعرات کے روز ممبئی کے گھاٹکوپر میں بیچ کرافٹ کنگ سی 90ہوائی جہاز حادثے کی جانچ کررہے ہیں نے جمعہ کے روز جائے حادثے کا معائنہ کیا ۔

عہدیداروں نے ٹوٹے ہوئے چاروں کے چار تکڑے بھی لئے ہیں جو ان دوعمارتوں کے اردگرد میں لپٹی ہوئے ہوئے جہاں پر ہوائی جہاز حادثے کاشکار ہوا ہے۔

واضح رہے کہ اس ہوائی جہاز حادثے میں پانچ لوگوں کی موت واقع ہوگئی ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ بارہ نشستی چارٹر ہوائی جہاز جوتین سال کی دیکھ بھال کے بعد پہلی مرتبہ آڑان بھر رہا تھا‘تاروں سے ٹکرانے کے بعد ایک زیر تعمیر عمارت پرتھوی کے ایک پلر میں جاگرا۔

ایک پائلٹ اور کو پائلٹ ‘ دو دیکھ بھال کرنے والے انجینئرس راہ چلتے شخص کی اس حادثے میں موت ہوئی ہے وہیں حادثے کا شکار ہوائی جہاز ممبئی نژاد اویووائی ایوشن کمپنی نے خریدا تھا۔ مقامی لوگوں نے اے اے ائی بی کی دورکنی ٹیم کو مذکورہ دوعمارتوں کی نشاندہی بھی کرائی۔

اے اے ائی بی کے ایک سینئر افیسر نے کہاکہ ’’ ہم نے شنکر ساگر اور رانی لین کی عمارتیں جو حادثے کے موقع کے دائیں جانب ہیں کی سے تار جمع اکٹھا کئے ہیں۔ مذکورہ تار حادثے کے وقت ہوائی جہاز کے راستے میں تھے اور وہیں یہ دونوں عمارتوں کے ارد گر دبھی بندھے ہوئے ہیں۔

وہیں ہم واضح طور پر یہ نہیں کہہ سکتے ہیں کہ حقیقت میں کیاہوا ہے ‘ ہمارے ہمارے شواہد کا ایک حصہ ہے‘‘۔

روی پونج نامی ایک مقامی شخص نے کہاکہ ’’ پچھلے ایک روز سے تار لٹکے ہوئے ہیں‘ ہم نے اندازہ لگایاہے کہ ہوائی جہاز تاروں کا کاٹنے کے بعد دوعمارتوں کے لوہے کی سلاخوں پر مشتمل پلر س پر گرا ہوگا‘اتنی شدت کا حادثے قراردیا ہوئے ہم خوش قسمت ہیں کہ کوئی او رچیز راستے میں نہیں ائی‘‘۔

وہیں راحت کاری ٹیم نے بلاک باکس اور ہوائی جہاز کی تفصیلات درج کرنے والے ریکارڈر( ایف ڈی آر) ڈھونڈ لیاہے ‘ او راگلے کے روز ملبے کاباقی حاصہ بھی صاف کردیاگیا ۔

مذکورہ 22سال پرانے ہوائی جہاز کی دیکھ بھال پچھلے دوسال سے انڈا میرکمپنی ممبئی میں جوہو ائیرپورٹ پر کررہی تھی۔

حالانکہ کے مسٹر سنگھ نے کہاکہ دیکھ بھال کے ریکارڈ کے بھی جانچ کی گئی ہے ‘ یہ ہوائی جہاز اتنا آڑان بھرنے کے لئے اتنا قدیم بھی نہیں تھا۔ اے اے ائی بی ٹیم نے عینی شاہدین سے بات کی او رقریب کی عمارتوں سے سی سی ٹی وی فوٹیج بھی اکٹھا کئے ہیں