ملالہ نے روہنگی مسلئے پر بولا‘ سوکی پر حملوں کی مذمت کا زور۔ پیش ہے پورا بیان

لندن۔نوبل انعام یافتہ پاکستانی نژاد ملالہ یوسف زئی نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ کے ذریعہ آنگ سن سوکی جوکہ میانمار کی پہلی ریاستی کونسلر ہیں پر زوردیا کہ وہ روہنگی مسلمانوں پر ہونے والے حملوں کی مذمت کریں۔ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں یوسف زئی نے کہاکہ’’ہر وقت میں نیوز دیکھیتی ہوں‘ روہنگی مسلمانوں کی حالت زار دیکھ کر میرا دل تڑپ جاتا ہے‘‘۔

انہوں نے سوکی سے میانمار میں روہنگی مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کو روکنے کے لئے دباؤ بنانے کو بھی کہا او رپوچھا کے اگر میانمار روہنگی مسلمانوں کا گھر نہیں ہے تو وہ نسل درنسل یہاں پر کس طرح سے ہیں؟ ۔

یوسف زئی نے اگے ان تمام ممالک بشمول بنگلہ دیش سے اپیل کی ہے کہ وہ روہنگی مسلمانوں کو کھانا ‘ تعلیم او ررہائش فراہم کریں۔ملالہ میانمار میں روہنگیوں کے ساتھ کی جاری انسانیت سوز سانحہ پر بول رہی تھی۔

اقوام متحدہ کے مطابق 87,000کے قریب روہنگی پناہ گزینوں میں زیادہ تر اگست25کو میانمار سے بنگلہ دیش پہنچے ہیں۔آخری سرحد پر فائیرنگ کے بعد ہزاروں کی تعداد میں مسلم اقلیت بدھسٹ میانمار سے جان بچا کر بھاگنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

مذکورہ پناہ گزینوں کی آمد کی وجہہ سے بنگلہ دیش کے موجودہ کیمپس میں ضرورت سے زیادہ لوگوں کی موجودگی پریشانیوں کی سبب بن رہی ہے‘ ان میں زیادہ تر بچے او رعورتیں شامل ہیں۔یونی کی اطلاع ہے کہ مزید بیس ہزار لوگ سرحد پار کرنے کا انتظار کررہے ہیں۔

روہنگیوں کیساتھ جاری مظالم کے خلاف سوکی کی خاموشی پر مختلف گوشوں سے سوال اٹھائے جارہے ہیں۔ امن کے لئے نوبل انعام حاصل کرنے والی سوکی نے کبھی بھی برسرعام روہنگی مسلمانوں پر ہونے والے تشد د کی مذمت نہیں کی ہے۔