مقامی ادارہ جات کو نظرانداز کرنے کا الزام – زیڈ پی ٹی سی فورم صدر ہیماجی

کریم نگر ۔ 31 ۔ مارچ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) مقامی اداروں کو مرکزی حکومت کی جانب سے نظرانداز کیا جارہا ہے اور اسی راہ پر حکومتوں کا چلن ہے ۔ زیڈ پی ٹی سی فورم ریاستی سطح کے صدر ہیماجی نے الزام عائد کیا ۔ وہ یہاں آر اینڈ بی گیسٹ ہاؤز میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے طرز عمل پر طریقہ کار پر سخت تنقید کی اور کہا کہ زیڈ پی ٹی سی کے آخر اختیارات کیا ہیں ۔ ان کی ذمہ داری کیا ہے وہ عوام کی کس طرح خدمات اسنجام دیں جبکہ وہ منتخبہ قائدین ہیں ۔ آج تک حکومتوں کی جانب سے انہیں کسی بھی قسم کی گائیڈ لائن دی گئی ہے ایسا معلوم ہورہا ہے آج کے اس جمہوری حکومت میں زیڈ پی ٹی سی صرف نمائشی مجسمے بن کر رہ گئی ہیں برہمی کا اظہار کیا ۔ دوران چناؤ عوام سے جو وعدہ کئے گئے انہیں پورا کرنے سے معذور ہیں ایسے حالات میں ہم عوام کا سامنا کرنے سے گھبرارہے ہیں نہ ہمیں کوئی فنڈ مختص کیا گیا ہے نہ کوئی اختیارات دیئے ہیں ۔ پی آر جی ایف کو رد کردیا گیا ہے ۔ فینانس کمیشن میں فنڈز زیڈ پی ٹی منڈل کا حصہ کم کردیا گیا ہے ۔ ریاستی حکومت بھی فنڈز جاری نہیں کررہی ہے ۔ زیڈ پی ٹی سیز کو دیئے جارہے اعزازی معاوضہ کو 4 سے 15 ہزار کیا جائے ۔ فی الحال فنڈز ہیں اسی لئے ہر ضلع کو 20 کروڑ اسپیشل ڈیولپمنٹ فنڈ مختص کریں ۔ حکومت کیرالا کی طرح 29 اختیارات مقامی ادارہ جات کے حوالے کئے جانے چاہئے ۔ اختیارات استعمال اور فنڈز حوالے کریں ۔ ایم ایل سیز منسٹرس کے معاوضہ میں بے تحاشہ اضافہ کیا گیا ہے اور سالانہ 20 کروڑ بجٹ دیا جاکر خرچ کرنے کا اختیار دیا گیا ہے تو زیڈ پی ٹی سی کو کیوں نہیں ۔ ریاستی بجٹ میں 40 فیصد فنڈز راست مقامی ادارہ جات کے حوالے کیا جانا چاہئے ۔ سالانہ 8 تا 10 کروڑ روپئے کا فنڈ ضلع پریشد ترقیاتی کاموں کیلئے دیا جاتا ہے لیکن اس میں ہمارا کوئی اختیار نہیں رکھا گیا ۔ ضلع پریشد ارکان کیلئے 15 فیصد منڈل پریشد ارکان کیلئے 15 فیصد پنچایتوں کیلئے 10 فیصد فنڈ مختص کیا جانا چاہئے تاکہ ان کے نشاندہی کردہ کام کروائے جاسکیں ۔