معاشرہ کو معزز بنانے اخلاقی تعلیم کا فروغ ضروری :بھاگوت

کشن گنج 31 مارچ (سیاست ڈاٹ کام ) آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے کہا کہ بعض افراد کی خوشحالی زندگی اور اندھا دھن کامیابی انہیں خود غرض اور خود پسند بنادیتی ہے اس سے یہ لوگ سماج کو حقیر سمجھنے لگتے ہیںاور معاشرتی نظام میں افسوناک برتاو کا مزاج پیدا ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ معاشرہ کو معزز و معتبر بنانے کیلئے ضروری ہے کہ اخلاقی تعلیم کو فروغ دیا جائے ۔ کشن گنج میں 19 ویں جماعت کے سرسوتی ودیا مندر عمارت کا افتتاح کرنے کے بعد اپنی تقریر میں موہن بھاگوت نے کہا کہ عوام خود غرض اور خود پسند ہوتے جارہے ہیں۔ خاص کر وہ لوگ جن کی زندگیوں میں خوشحالی اور ترقی ہوتی ہے اور اپنی کامیاب زندگی کے تیز بہاو میں یہ خود غرض اور خود پسند بن جاتے ہیں ان میں تکبر و غرور پیدا ہوتا ہے ۔ ایسی دنیا میں رہنے و الے لوگ ایک ایسی سطح تک گر جاتے ہیںکہ ان کے اور جانوروں کے درمیان کوئی فرق محسوس نہیںہوتا ۔ تعلیم ایک ایسا موثر ذریعہ ہے جس سے انسانوں کو معتبر زندگی نصیب کرتی ہے ایک اچھے خوش اخلاق آدمی میں اخلاقیات کا عمل دخل زیادہ ہوتا ہے

اس طرح کے افراد کا مقصد دوسروں کی مدد کرنا ہونا چاہئے یہی اچھے لوگ ایک صاف ستھرا اور معزز معاشرہ بنانے کی فکر کے ساتھ روز مرہ امور انجام دیں۔انفرادی کامیابی کا دارومدار اگر خوش اخلاق اور معززین سے مربوط ہوتا ہے ۔ ورنہ ان لوگوں اور جانوروں کے درمیان کوئی فرق نہیں ہوگا جو بد اخلاق اور خود سر ہوتے ہیں۔ ہر ایک فرد کا یہ فرض ہے کہ وہ تعلیم کو اس خطوط پر فروغ دے کہ دیگر افراد کو ایک اچھا شہری بننے میں مدد کرسکے ۔ آپ سب سے پہلے خود کو بہتر اور با اخلاق بنانے کی کوشش کریں تو سماج از خود اچھے لوگوں کا پاکیزہ مقام بن جائے گا ۔ آر ایس ایس سربراہ نے ماحولیات کا مسئلہ بھی اٹھایا اور عوام سے اپیل کی کہ وہ ماحولیات کے بارے میں حساس ہوجائیں ۔ اپنے اطراف و اکناف کے ماحول کو صاف سھترا رکھیں لیکن ترقی اور ماحولیات کے درمیان پیدا ہونے والا فرق ایک دن سنگین حالات کھڑا کردے گا۔بلا شبہ ترقی کے باعث ماحولیات سے مسائل بھی پیدا ہورہے ہیں لیکن ترقی کے بغیر بھی مسائل ہوں گے اس لئے ہمیں ترقی کے ساتھ ساتھ ماحولیات کو فروغ دینا ہوگا ۔ انہوں نے ترقی اور ماحولیات کے درمیان توازن پیدا کرے کا مشورہ دیا ۔