مظلوم کے انصاف ، عدلیہ کے وقار میں اضافہ

مولانا عبدالقوی کی گجرات جیل سے رہائی کے بعد حیدرآباد میں آمد، سینکڑوں حامیوں سے خطاب
حیدرآباد۔ 31؍ اگسٹ ( سیاست نیوز ) ناظم مدرسہ اشرف العلوم مولانا عبدالقوی گجرات سابرمتی جیل سے رہائی کے بعد حیدرآباد میں آمد پر ان کا والہانہ استقبال کیا گیا ۔ شمس آباد راجیو گاندھی انٹرنیشنل ایر پورٹ پر مولانا کے سینکڑوں حامیوں نے ان کا پرجوش استقبال کیا اور انہیں ریالی کی شکل میں ان کے رہائشگاہ لایا گیا ۔ 29 اگسٹ کو گجرات ہائی کورٹ کی جانب سے پوٹا کیس میں ضمانت منظور کئے جانے کے بعد ان کی آج جیل سے رہائی عمل میں آئی تھی اور وہ بذریعہ فلائیٹ آج حیدرآباد پہنچے ۔ مولانا عبدالقوی کو احمد آباد کی ڈیٹیکشن کرائم برانچ نے جاریہ سال 24 مارچ کو نئی دہلی کے اندراگاندھی انٹرنیشنل ایرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر پوٹا کیس میں ماخوذ کرتے ہوئے سابرمتی جیل بھیج دیا گیا ۔ مولانا پر گجرات پولیس نے ملک کے خلاف مبینہ غیر قانونی سرگرمیاں کا الزام عائد کرتے ہوئے انہیں گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی تھی ۔ مولانا عبدالقوی آج رات خواجہ باغ سعیدآباد میں واقع مدرسہ اشرف العلوم پہنچنے پر وہاں کے طلبا اور سینکڑوں حامیوں نے استقبال کیا اور ان میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ۔ اس موقع پر مولانا عبدالقوی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ایک جھوٹے مقدمہ میں ماخوذ کیا گیا ہے اور ان پر عائد کئے گئے الزامات بے بنیاد اور غلط ہیں ۔ عدالت کی جانب سے ضمانت منظور کئے جانے پر انہوں نے کہا کہ مظلوم کے ساتھ انصاف ہوا ہے اور عدالت کے اس فیصلہ سے ہندوستانی عدلیہ کے وقار میں اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ انہیں اللہ کی ذات پر مکمل ایقان ہے کہ وہ اس مقدمہ میں بے قصور ثابت ہوں گے ۔ مولانا عبدالقوی نے ان کے حامیوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ان کی رہائی کے لئے اللہ تعالی سے دعائیں کی تھیں ۔ شمس آباد ایرپورٹ پر مولانا کی آمد کی اطلاع پر پولیس نے سیکوریٹی کے وسیع ترین انتظامات کئے تھے لیکن ان کے حامیوں نے اپنے ہاتھوں میں بیانرس تھامے ہوئے یہ پیغام دیا کہ ’’علماء کی شان کا احترام کریں شریعت و قانون کے حدود کا لحاظ رکھیں ‘‘۔