مظفر نگر فسادات۔ کاول میں دو رشتہ دار بھائیوں کے قتل معاملے میں سات کو سنائی گئی سزا

پانچ ملزمین جیل میں جبکہ دو کو الہ آبادہائی کور ٹ نے پچھلے سال ضمانت پر رہا کیاتھا
لکھنو۔ چہارشنبہ کے روز مظفر نگر کی ایک سیشن کورٹ نے 27اگست2013کے روز مظفر نگر فسادات کے دوران کاول ٹاؤن میں پیش دو رشتہ دار بھائیوں کے قتل معاملے میں قصوار وار قراردیا ہے‘ فبروری 8کے روز انہیں سزا سنائی جائے گی۔پانچ ملزمین جیل میں جبکہ دو کو الہ آبادہائی کور ٹ نے پچھلے سال ضمانت پر رہا کیاتھا۔

دو رشتہ دار بھائی گوراو اور سچن کے علاوہ شہنواز کا 27اگست2013کے روز دوعلیحدہ واقعات میں قتل کا معاملہ پیش آیاتھا‘ جس و مظفر نگر میں بڑے پیمانے کے فرقہ وارانہ فسادکی وجہہ بنا‘ جس میں62لوگ مارے گئے اور پچاس ہزار سے زائد لوگ نقل مقام کرنے پر مجبور ہوگئے تھے

۔ملزمین کے وکیل نصیر علی نے کہاکہ’’ حالانکہ میرے موکلین کو قصور وار قراردیا گیاہے اور جمعہ کے روز سزا سنائی جائے گی‘ مگر اس فیصلے کو الہ آباد ہائی کورٹ میں چیالنج کیاجائے گا اور موکلین کو بے قصور ثابت کرنے تک ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے‘‘۔

شکایت کردہ کے وکیل جس کیس میں اقبال او رافضل کے نام بعد میں شامل کئے گئے کاکہنا ہے’’ رویندر سنگھ‘ گوراو کے وال نے جنساتھ پولیس اسٹیشن میں مزمل‘ مجسم‘ فرقان‘ جہانگیر‘ ندیم او رشہنواز کے خلاف ایف ائی آر درج کرایاتھا۔گوراؤ او رسچن کے قتل کا بدلا کے طور پر بعدازاں شہنواز کا بھی قتل کردیاگیاتھا‘‘۔

سچن اور گوراؤ کے گھر والوں کے خلاف شہنواز کے والد نے بھی اپنے کے قتل کی شکایت پر ایف ائی آر درج کرائی ‘ مگر نصیر کے مطابق ایس ائی ٹی نے کیس بند کرنے کی رپورٹ داخل کردی۔ ایس ائی ٹی نے شہنواز قتل کے تمام چھ ملزمین کو 2015میں کلین چٹ دیدی تھی‘ جبکہ دیگر دو ملزمین گوارو او ر سچن پہلے مرچکے تھے۔