مصروف ِ زندگی شوگرو بی پی کا موجب ، برین اِسٹروک میں اضافہ

ذہنی تناؤ اصل وجہ ، نوجوان طبقہ زیادہ متاثر ، ڈاکٹرس کا انکشاف

حیدرآباد۔ 26 جون (سیاست نیوز) عصر حاضر میں مصروف ترین زندگی کی وجہ سے انسان نفسیاتی طور پر بے حد کمزور ہوتا جارہا ہے جس کے سبب بلڈ پریشر اور شوگر کے عارضے میں مبتلا ہورہا ہے اور بیماریاں برین اسٹروک کی وجہ بن رہی ہیں۔ عام طور پر سماج میں تصور تھا کہ فالج وغیرہ انسان کی عمر کا ایک طویل عرصہ گذارنے کے بعد لاحق ہوتی ہیں مگر برین اسٹروک 10 سالہ بچوں کو بھی ہوسکتا ہے۔ ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ اکثر لوگ ذہنی تناؤ اور کام کی زیادتی کی وجہ سے برین اسٹروک کے شکار ہورہے ہیں۔ گریٹر حیدرآباد کے حدود میں روزانہ 10 افراد اس بیماری میں مبتلا ہوکر ڈاکٹرس سے رجوع ہورہے ہیں اور حالیہ دنوں میں اس بیماری میں نوجوان زیادہ مبتلا ہیں یعنی 20 تا 40 سال کے افراد میں 15% تا 20% اور 40 تا 60 سال عمر کے 30% افراد اور 60 سے زائد عمر والے 50% افراد کو برین اسٹروک سے پریشان ہونے کا ڈاکٹرس نے انکشاف کیا ہے۔ اکثر لوگوں کو اس مرض سے متعلق لاعلمی کی وجہ سے مرض شدت اختیار کرجانے کے بعد شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ 23% لوگوں کو پتہ ہی نہیں کہ برین اسٹروک کیا ہے؟ کیا انہیں واقعی برین اسٹروک ہوا ہے۔یہ انکشافات ورلڈ اسٹروک آرگنائزیشن نے 2013ء کے سروے میں کیا ہے اور لوگ اس عارضہ میں مبتلا ہونے کے باوجود توجہ نہیں دے رہے ہیں اور یہ عارضہ 85% خون کے دورانیہ میں خلل کی وجہ سے ہوتا ہے۔ جبکہ بقیہ 15% بلیڈنگ کی وجہ سے ہوتا ہے۔ دل کے امراض زیادہ جسمانی وزن، کولیسٹرول، ہائپر ٹینشن اور شوگر کی وجہ سے برین اسٹروک لاحق ہوتا ہے۔ جبکہ ہارٹ اسٹروک سے متاثرہ افراد ہائپر ٹینشن کے مریضوں کو شدید ذہنی تناؤ کی وجہ سے برین اسٹروک ہوسکتا ہے۔ جس میں چربی میں زیادہ اور گھر سے باہر کھائی جانے والی غذائیں معدے میں جمع ہوئے نمک اور خوردنی تیل سے تیارکردہ غذاؤں کے استعمال سے گندا کولیسٹرول بدن میں زیادہ مقدار میں جمع ہوجاتا ہے جس کے نتیجہ میں انسان کو ہائپر ٹیشن لاحق ہوتا ہے اور یہی ہائپر ٹینشن برین اسٹروک کا سبب بنتا ہے۔

ڈاکٹر جی وی سبیا آچاری نیورولوجسٹ کے مطابق تمباکو نوشی اور شراب کا استعمال کرنے والوں کو زیادہ تر بی پی اور کولیسٹرول جیسے عارضے لاحق ہورہے ہیں اور یہ بیماریاں برین اسٹروک کا سبب بن رہی ہیں۔ 15 تا 24 سال عمر کے نوجوانوں میں شراب نوشی اور تمباکو نوشی میں اضافہ ہوا ہے اور ان عادات میں مبتلا افراد کو 10 برس کا عرصہ گذارنے کے بعد ہی برین اسٹروک لاحق ہورہا ہے کیونکہ تمباکو نوشی کرنے والے افراد کی شریانیں سکڑ کر کمزور ہوجاتی ہیں اور نتیجہ برین اسٹروک لاحق ہوتا ہے اور جو افراد مسلسل تمباکو نوشی کرتے ہیں، ان کو یہ عارضہ زیادہ ہوتا ہے کیونکہ تمباکو نوشی کرنے والے افراد کو برین اسٹروک ہونے کے 70% تا 80% امکانات ہیں۔ ڈاکٹر جی وینو گوپال نیورو سرجن نے بتایا کہ روزمرہ کی زندگی میں کافی تبدیلیاں واقع ہورہی ہیں جس کی وجہ سے غذائی عادتیں بھی تبدیل ہورہی ہیں جو جوان نسل فاسٹ فوڈ کا استعمال زیادہ کررہی ہیں اور ان کے سونے کے اوقات میں بھی تبدیلی آرہی ہے اور رات کے اوقات میں زیادہ کام کرنے کی وجہ سے ذہنی اور جسمانی اعتبار سے مضر اثرات مرتب ہورہے ہیں اور مذکورہ مسائل 30 تا 40 سال کی عمر کے افراد میں زیادہ پیدا ہورہے ہیں اور لوگ پھل اور ترکاریوں کا استعمال کم کررہے ہیں جبکہ ذہنی تناؤ کی وجہ سے لوگ افراد خاندان کے ساتھ خوش و خرم زندگی گذارنے سے محروم ہیں اور یہ اثرات جسمانی ہارمونس پر پڑ رہے ہیں۔
مندرجہ ذیل احتیاط برتنا چاہئے:۔
٭ رات میں جلد سونا چاہئے۔
٭ روزانہ طویل سفر سے پرہیز کیا جائے۔
٭ ذہنی تناؤ والے کاموں سے احتراز کیا جائے ۔
٭ افرادِ خاندان کیساتھ خوش و خرم رہنے کیلئے وقت نکالا جائے۔
٭ سبزیوں کا استعمال زیادہ کریں اور کولیسٹرول والی غذاؤں اور سخت غذاؤں سے پرہیز کریں۔
٭ روزانہ قرآن حکیم کی تلاوت کریں یا سنیں۔
٭ دفتر میں کرسی پر نصف گھنٹے سے زائد ایک ہی طریقے پر نہ بیٹھیں۔
٭ بیٹھ کر کام کرنے والے افراد ریڑھ کی ہڈی کو کھڑی حالت میں رکھیں۔
٭ گردوں میں بار بار درد ہونے کی صورت میں سمجھنا چاہئے کہ ریڑھ کی ہڈی پر بوجھ پڑ رہا ہے اور لاپرواہی برتنے کی صورت میں دیگر اعضاء پر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
٭ روزانہ کم از کم ایک گھنٹہ ورزش کریں اور تمباکو نوشی و شراب نوشی سے پرہیز کریں۔
٭ جسمانی موٹاپا، ہائپر ٹینشن اور شوگر جیسے امراض لاحق ہونے کی صورت میں وقتاً فوقتاً ٹسٹ کرواتے رہیں۔