مسلم لڑکی کی غیر مسلم لڑکے سے شادی کا عبرتناک انجام

اسقاط حمل سے انکار پر شوہرکے ہاتھوں بیوی کا بہیمانہ قتل
نلگنڈہ ۔20اگست ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) اسلامی تعلیمات کی کمی اور معاشرے میں بگاڑ کی وجہ سے مسلمان لڑکیاں دیگر مذاہب کے لڑکوں کے ساتھ دوستی و عاشقی میں گرفتار ہورہے ہیں ۔ شادی بھی کررہے ہیں ۔ ضلع نلگنڈہ میں پیش آئی قتل کی واردات کو عبرتناک قرار دیا جاسکتا ہے ۔ تفصیلات کے بموجب ضلع نلگنڈہ کے تیرتی منڈل کے موضع ملے واری گوڑم کی ساکن ایم ڈی آسیہ ( حسینہ ) اسی موضع سے تعلق رکھنے والا سرینواس کے درمیان عاشقی چل رہی تھی لیکن شادی سے انکار پر آسیہ نے سرینواس کے مکان کے پاس احتجاج کا آغاز کیا تھا ۔ دوسرے دن موضع کے ذی اثر افراد نے اس کی حمایت کرتے ہوئے پولیس میں شکایت کی پولیس نے دونوں کو اسٹیشن طلب کر کے موضع کی عوام کی موجودگی میں چھ ماہ قبل شادی کی ۔ چھ ماہ کے اندر بیوی ( آسیہ ) حاملہ ہوئی جس پر شوہر نے فوری حمل کو ضائع کرنے پر زور دیا لیکن بیوی نے انکار کیا جس پر سرینواس شوہر نے جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی ۔ بیوی نے انکار کرتے ہوئے والدین کے مکان واقع ملے واری گوڑم میں چلی گئی ۔ آج شام مکان میں تنہا دیکھ کر شوہر سرینواس نے چاقو سے حملہ کر کے گلاکاٹ دیا ‘ کچھ ہی دیر خون میںلت پت بیوی نے دم توڑ دیا ۔شوہر سرینواس راہ فرار اختیار کرلی ۔قتل کی اطلاع پر پولیس تیرتی نے جائے واقعہ پر پہنچ کر نعش بغرض پوسٹ مارٹم ایریا دواخانہ منتقل کردیا اور مقدمہ درج کر کے مفرور شوہر کی تلاش کا آغاز کردیا ۔