مسجدوں میں خواتین کے داخلہ پر پابندی نہیں : شاہی امام سید احمد بخاری

نئی دہلی : سبری مالا کیرالا کے معاملہ میں شرون کور دویواسم بورڈ کے وکیل او رکانگریس کے قومی ترجما ن رکن پارلیمنٹ ابھیشک منو نے کہا کہ سپریم کورٹ نے مسجدوں کے تعلق سے جو بیان دیا ہے کہ ہندوستانی مسجد وں میں عورتوں کے داخلے پر پابندی عائد ہے ۔اس پر ملت اسلامیہ ہند کی جانب سے ناراضگی پائی جارہی ہے ۔اورمطالبہ کیا جارہا ہے کہ یہ بیان ابھیشک منو واپس لے لیں ۔

ایڈوکیٹ ابھیشک کی غلط بیان بازی پر شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے شاہی امام سید احمد بخاری نے کہا کہ ہندوستانی مساجد میں عورتوں کے نماز پڑھنے یا داخلہ پر کوئی پابندی نہیں ہے ۔شاہی امام نے مزیدکہا کہ ہندوستان کیا ساری دنیا کے کسی بھی مسجد میں عورتوں کے نماز پڑھنے پر پابندی نہیں ہے ۔انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کی مسجدوں میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ وہاں عورتیں مسجدوں میں نماز پڑھتی ہیں ۔او رحرم شریف ، مدینہ منورہ میں بھی عورتیں مردوں کے برابر نماز ادا کرتی ہیں ۔

شاہی امام نے کہا کہ میں ان کی مثال اس لئے دے رہا ہو ں کہ جو اسلام کا مرکز ہے جب وہاں عورتوں کے نماز پر پابندی نہیں ہے تو پھر دوسری جگہوں پرکیسے ہوسکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ شاہی جامع مسجد دہلی جو ہندوستان کی سب سے بڑی مسجد ہے یہاں بھی عورتو ں کے نماز پڑھنے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جمعہ کے موقع پر بڑی تعداد میں عورتیں یہاں نماز ادا کرتی ہیں ۔اس لئے یہ کہنا غلط ہے او رگمراہ کن ہے کہ ہندوستان کی مساجد میں عورتوں کے نماز پڑھنے پر پابندی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بلاوجہ مسلمان او رمسجد کو ہر جگہ لایا جارہا ہے ۔

شاہی امام نے کہا کہ بات اگر مندر کی تھی تو مندر کی مثال دیتے ۔شاہی امام نے کہا کہ ابھیشک منو کو سپریم کورٹ کے سینئر وکیل بھی ہیں اور کانگریس کے قومی ترجمان بھی ہیں انہیں پہلے تحقیق کرنی چاہئے تھی اور اس کے بعد کوئی بیان دینا چاہئے تھا ۔