مساجد کو ہمہ وقت کھلا رکھنا چاہئے : اردغان

صدر ترکی کی ائمہ اور مفتیوں سے ملاقات، مختلف مسائل پر تبادلہ خیال
انقرہ ۔ 16 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) صدر ترکی رجب طیب اردغان نے آج ملک کے مفتیوں کو انتباہ دیا کہ صرف ’’ٹی وی پروگرامس‘‘ پیش کرکے وہ اپنی مذہبی ذمہ داریوں سے سبکدوش نہیں ہوجاتے بلکہ انہیں عوام کو دینی معلومات فراہم کرنے کیلئے مزید مؤثر طریقہ کار اپنانا چاہئے۔ اگر ہمارے مفتی صاحبان ایسا نہیں کرتے تو عوام جہالت اور توہم پرستی میں ڈوب جاتی ہے۔ ٹی وی پر میوزک اور ڈانس شوز میں حصہ لینا ایک معیوب بات ہے۔ انہوں نے 15 اکٹوبر کو قصرصدارت میں مفتیوں کے ایک گروپ سے یہ بات کہی۔ اپنی تقریر کے دوران انہوں نے حالانکہ متنازعہ ٹی وی اینکر عدنان اختر کا نام نہیں لیا جسے جولائی میں اس کے کئی مداحوں کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا، مقامی میڈیا نے اردغان کے انتباہ کو دراصل عدنان اختر کو نشانہ بنانے سے تعبیر کیا ہے۔ اختر بیرون ممالک میں ہارون یحییٰ کے نام سے جانا جاتا ہے جو چینل A9 پر ٹاک شو کے دوران اسلامی اقدار پر مباحثہ کے دوران نوجوان خواتین کے ساتھ رقص بھی کیا کرتا تھا جنہیں وہ اپنی ’’بلیاں‘‘ کہا کرتا تھا اور مردوں کے ساتھ بھی رقص کرتا تھا جنہیں وہ ’’شیر‘‘ کہا کرتا تھا۔ اختر کا وسیع و عریض مکان اس کے عجیب و غرب شوز کیلئے ایک ٹی وی سیٹ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے جہاں وہ دینی خطبوں کے علاوہ رقص و سرود کا پروگرام بھی منعقد کرتا ہے جس کی اردغان نے مذمت کی۔ اردغان نے کہا کہ مساجد میں صرف نماز کے اوقات میں لوگ جمع ہوتے ہیں اور نماز کے بعد مسجد ویران ہوجاتی ہے اور اسے مقفل کردیا جاتا ہے۔ یہ اللہ کے گھر سے سراسر ناانصافی ہے جبکہ ضرورت اس بات کی ہیکہ مساجد کو ہمہ وقت کھلا رکھنا چاہئے۔