مرکز میں مایوسی کے بعد کے سی آر کی توجہ نظم و نسق پر مرکوز

کابینہ میں توسیع اور اضلاع کے دورہ کی تیاریاں، پارٹی کے استحکام کی حکمت عملی

حیدرآباد ۔ 4۔جون (سیاست نیوز) مرکز میں فیڈرل فرنٹ کے نام پر اہم رول ادا کرنے کے منصوبہ میں ناکامی کے بعد کے سی آر نے تلنگانہ کی سیاست پر توجہ مرکوز کردی ہے۔ لوک سبھا انتخابات میں 7 نشستوں پر اپوزیشن کو کامیابی نے کے سی آر کی امیدوں پر پانی پھیردیا۔ بتایا جاتا ہے کہ بنیادی سطح پر پارٹی کو مستحکم کرنے کیلئے چیف منسٹر حکمت عملی تیار کر رہے ہیں تاکہ مجالس مقامی کے مجوزہ انتخابات میں پارٹی کا بہتر مظاہرہ ہو۔ اسمبلی اور پھر لوک سبھا انتخابات کے سبب گزشتہ 9 ماہ سے ریاست میں نظم و نسق عملاً ٹھپ ہوچکا ہے ۔ مختلف محکمہ جات کیلئے کوئی وزیر نہیں ہے جس کے نتیجہ میں ان محکمہ جات کی سرگرمیاں اور فائلیں یکسوئی سے قاصر ہیں۔ چیف منسٹر نے کابینہ میں کوئی توسیع نہیں کی۔ کے سی آر کا منصوبہ تھا کہ مرکز میں غیر واضح نتیجہ کی صورت میں تشکیل حکومت میں اہم رول ادا کریں اور بعض علاقائی جماعتوں کو اپنا ہمنوا بنایا جائے۔ لوک سبھا کے نتائج نے کے سی آر کی امیدوں پر پانی پھیردیا اور بی جے پی کو بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل ہوئی ۔ تلنگانہ میں کے سی آر 16 نشستوں پر کامیابی کا دعویٰ کر رہے تھے لیکن وہ محض 9 نشستوں پر پارٹی کی کامیابی کو یقینی بناسکے۔ غیر متوقع نتائج کے بعد کے سی آر نے پارٹی اور نظم و نسق پر توجہ مرکوز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انتخابی وعدوں کی تکمیل کا آغاز کرتے ہوئے آسرا پنشن اور رعیتو بندھو اسکیمات کو اضافی ر قم کے ساتھ جون سے عمل آوری کا اعلان کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے سکریٹریٹ کی نئی عمارت کی تعمیر پر توجہ مرکوز کی ہے ۔ آندھرا پردیش کی تحویل میں موجود سکریٹریٹ کی عمارتوں کی واپس کے بعد نئے سکریٹریٹ کی تعمیر کا آغاز ہوگا ۔ کے سی آر جمخانہ گراؤنڈ پر محکمہ دفاع کی اراضی حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے لیکن بی جے پی سے کشیدہ تعلقات کے سبب اب یہ ممکن دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ لہذا موجودہ سکریٹریٹ کی اراضی پر نئے کامپلکس کی تعمیر کا منصوبہ ہے۔ توقع ہے کہ جولائی سے تعمیری کام کا آغاز ہوگا۔ سیاسی صورتحال میں تبدیلی کو دیکھتے ہوئے چیف منسٹر مجالس مقامی کے انتخابات کو کچھ دنوں کیلئے ٹالنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق چیف منسٹر مختلف اضلاع کا دورہ کرتے ہوئے تر قیاتی اسکیمات کا آغاز کریں گے جس کے بعد اسمبلی کا بجٹ سیشن طلب کیا جائے گا۔ سیشن میں نئے میونسپل ایکٹ کی منظوری کے بعد مجالس مقامی کے انتخابات کا فیصلہ ہوگا ۔ ریاستی کابینہ میں 6 و زراء کی نشستیں مخلوعہ ہیں اور توقع ہے کہ جون کے تیسرے ہفتہ میں کابینہ میں توسیع کی جائے گی ۔