مرکزی ملازمین کی بیوی اوربچوں کو اثاثہ جات کے انکشاف سے استثنیٰ

نئی دہلی ۔31جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) مرکزی حکومت نے اپنے ملازمین کی بیویوں اور زیرپرورش بچوں کے اثاثہ جات اور واجبات کی تفصیلات پیش کرنے سے ترمیم شدہ لوک پال قانون کے تحت استثنیٰ دے دیا ہے ۔ لوک پال اور لوک آیوکت قانون2013ء کے تحت تمام سرکاری ملازمین پر لزوم عائد ہے کہ وہ اپنے اثاثہ جات اور واجبات کی تفصیلات ہر سال داخل کریں ۔ علاوہ ازیں ان کی بیوی اور بچوں کے اثاثہ جات اور واجبات کی تفصیل داخل کرنے کو بھی لازمی قرار دیا گیاتھا ۔ پارلیمنٹ نے جمعرات کے دن اس قانون میں ایک ترمیم منظور کی ۔ محکمہ پرسونل اور ٹریننگ کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ نئی ترمیم کے بعد مرکزی ملازمین کی بیوی اور زیرپرورش بچوں کو کے اثاثہ جات اور واجبات کی تفصیلات پیش کرنے کا لزوم باقی نہیں رہا ۔ انہوں نے کہا کہ تازہ ترین تبدیلیوں کے نتیجہ میں سرکاری ملازمین کے معاشی موقف کا شخصی طور پر اندازہ لگایا جاسکے گا ۔ اثاثہ جات اور واجبات کی تفصیلات پیش کرنے کیلئے آخری مہلت کا آج اختتام ہوگیا ۔ تاہم اس میں توسیع کی جارہی ہے ۔ ڈی او پی ٹی نے گذشتہ ماہ تمام این جی اوز کوایک حکم جاری کیا ہے کہ وہ بھی لوک پال قانون کے دائرہ کار میں آتے ہیں ۔