مراٹھا ریزرویشن کیساتھ مسلمانوں کو 5% تحفظات دینے کا مطالبہ:مجید میمن

نئی دہلی ۔31جولائی (سیاست ڈاٹ کام) مراٹھا ریزویشن کے لیے جاری پرزور مطالبات اور احتجاج کے درمیان معروف وکیل اور رکن پارلیمنٹ مجید میمن نے آج مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کو ایک بار پھر خط لکھ کر اپنا مطالبہ دہرایا ہے کہ حکومت مہاراشٹر مسلمانوں کو 5% ریزویشن دینے پر سنجیدگی سے غور کرے ۔ راجیہ سبھا کی رکن مجید میمن نے اپنے خط میں وزیر اعلیٰ کو یاد دلایا کہ جولائی 2014 میں بامبے ہائی کورٹ نے ریزرویشن کے بارے میں رٹ پٹیشن پر اپنے فیصلہ میں سارے ریزرویشن کے مطالبات کو خارج کرتے ہوئے سچر کمیٹی رپورٹ کی روشنی میں کہا تھا کہ مسلمانوں کی تعلیمی اور اقتصادی صورت حال کو دیکھتے ہوئے ان کو 5% ریزرویشن دینے پر غور کیا جا سکتا ہے ۔ اس فیصلہ کی کاپی اور میمورنڈم لے کر انہوں نے (مجیدمیمن) این سی پی کے پردیش صدر سنیل تتکرے وغیرہ پر مشتمل ایک وفد کے ساتھ30 ستمبر 2015کو وزیر اعلیٰ سے ملاقات بھی کی تھی، جس کے جواب میں تقریباً ایک سال بعد 17ستمبر 2016میں سماجی انصاف کے وزیر مملکت حکومت مہاراشٹر کی جانب سے ایک عمومی جواب بھی آیا تھا، مگر اس کے بعد سے اس سمت میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔مجید میمن میں اپنے خط میں لکھا ہے کہ وہ اور ان کی پارٹی مراٹھا ریزرویشن کی حمایت کرتی ہے ۔مگر ان کے خیال میں یہ صحیح وقت ہے کہ سچر کمیٹی رپورٹ اور ہائی کورٹ کی رائے کے مطابق اسی کے ساتھ مسلمانوں کو بھی 5% ریزرویشن دینے کا بھی فیصلہ لیا جائے تاکہ اتنی بڑی اقلیت کے تعلیمی اور اقتصادی معاملات میں سدھار لایا جاسکے ۔

گزشتہ دو سال میں 39 بنگلہ دیشیوںکو
ملک سے نکالا گیا : کرن رجیجو
نئی دہلی۔ 31 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) گزشتہ دو سال میں صرف 39 بنگلہ دیشی نیشنلس کو جو غیرقانونی طور پر آسام میں داخل ہوئے تھے ، ملک سے نکالا گیا۔ مرکزی مملکتی وزیر داخلی اُمور کرن رجیجو نے آج یہ بات بتائی۔ انہوں نے لوک سبھا میں یہ بھی کہا کہ حکومت بنگلہ دیش نے حال میں نیشنلٹی کی تصدیق کی ہے اور 53 بنگلہ دیشی قومیت رکھنے والوں کو ملک سے بھیجنے کیلئے ٹراویل ڈاکومینٹس جاری کئے جو آسام میں مختلف ڈیٹینشن کیمپس میں ہیں۔ انہوں نے ایک تحریری جواب میں کہا کہ دستیاب معلومات کے مطابق گزشتہ دو سال 2016ء اور 2017ء میں 39 بنگلہ دیشی نیشنلس کو قانونی کارروائی کے بعد ملک سے واپس بھیج دیا گیا۔