مدھیہ پردیش میں گائے ذبیحہ کا واقعہ۔ تین میں سے دو ملزمین پر سے این ایس اے پر سے ہٹایاگیا این ایس اے

کانگریس کی برسراقتدار ریاست این ایس اے لاگو کرنے کی مشکلات کا سامنا پارٹی قیادت کو کرنا پڑا۔ ندیم او رشکیل کے درشتہ داروں نے چیف منسٹر اور ہوم منسٹر کو مکتوب تحریر کرتے ہوئے اس بات کا مطالبہ کررہے ہیں کہ معاملے کی غیر جانبداری سے تحقیقات کرتے ہوئے این ایس اے کے دفعات میں تبدیلی لائے

بھوپال۔ مبینہ طور پر گاؤ ذبیحہ کے معاملے رونما ہونے کے بعد کھانڈوا انتظامیہ کی جانب سے تین لوگوں کے خلاف نیشنل سکیورٹی ایکٹ( این ایس اے) نافذ کرنے کے قریب تین ہفتوں بعد ‘ ہوم منسٹری نے سخت دفعات کو ہٹادئے ۔

موگھات پولیس نے راجو عرف ندیم‘ شکیل اور عظیم پر کھارکھالی میں گائے ذبح کرنے کے الزامات عائد کئے تھے‘ مذکورہ گاؤں فرقہ وارانہ نوعیت کے حساس کھانڈوا ٹاؤن سے دس کیلو میٹر کی دوری پر ہے اور تینوں کے خلاف گائے ذبیح کی روک تھام کے قانون کی دفعات 4‘6‘9کے تحت مقدمات درج کئے گئے تھے ۔

بعدازاں کھاونڈی ضلع کلکٹر کی سفارش پر این ایس اے نافذ کرتے ہوئے طویل مدت کے لئے قید کردیاگیا۔کانگریس کی برسراقتدار ریاست این ایس اے لاگو کرنے کی مشکلات کا سامنا پارٹی قیادت کو کرنا پڑا۔

ندیم او رشکیل کے درشتہ داروں نے چیف منسٹر اور ہوم منسٹر کو مکتوب تحریر کرتے ہوئے اس بات کا مطالبہ کررہے ہیں کہ معاملے کی غیر جانبداری سے تحقیقات کرتے ہوئے این ایس اے کے دفعات میں تبدیلی لائے۔

بھوپال سنٹر سے کانگریس کے رکن اسمبلی عارف مسعود نے کہاکہ این ایس اے تین میں سے دو کے اوپر سے این ایس اے ہٹادیاگیا ہے۔ ایڈوکیم نفیس جو ندیم اورشکیل کی پیروی کررہے ہیں نے کہاکہ ان کے موکلین کے اوپر سے این ایس اے ہٹالیاگیا ہے