مخالف مسلمان حملوں کی وجہہ سے کرفیو

سری لنکا کے چیلاؤ میں فیس بک پر ہوئی بحث کے بعد تشدد میں مساجد او ردوکانوں کو نشانہ بنایاگیاہے

کولمبو۔ رائٹر س کو ذرائع سے جانکاری کے مطابق سری لنکا میں اتوار کے روز فیس بک کے ذریعہ شروع ہوئی کشیدگی جزیرہ کے ویسٹ کوسٹ علاقے میں واقع چیلاؤ میں ایک مقامی شخص کے ساتھ مارپیٹ‘ مساجدوں او ردوکانوں پرکئی درجن لوگوں کے ہاتھوں پتھراؤ کی وجہہ بنا ہے۔

ایسٹر اتوار پر بمباروں کے تین گرجا گھروں اور چارہوٹلوں پر خود کش حملوں جس میں 250لوگوں کی موت کا واقعہ پیش آنے کے کئی ہفتوں بعد یہ واقعہ چیلاؤ میں پیش آیاہے۔

اس کے بعد سے مسلم گروپس کاکہنا ہے کہ انہیں ملک بھر سے ہراسانی کی درجنو ں شکایتیں موصول ہوئی ہیں۔

پولیس ترجمان روان گونا شیکھررا نے رائٹرس سے کہاکہ ”حالات پر قابو پانے کے لئے فوری عمل کے ساتھ صبح 6بجے تک چیلو پولیس علاقے میں کرفیو نافذ کردیاگیا ہے“۔

بعدازاں پولیس نے کہاکہ چار بجے کے قریب کرفیو ہٹا لیاگیا۔ انتظامیہ نے کہاکہ فیس بک پوسٹ کرنے والے کو گرفتار کرلیاگیاہے جس نے اپنی شناخت 38سالہ عبدالحمید محمد ہاسمیر‘ چیلاؤ کا ساکن کے طور پر کی ہے‘ وہ عیسائی اکثریت والے ٹاؤن ہے۔

اس نے بتایاکہ اس کے فیس بک پوسٹ پر کچھ لوگوں نے اس کی پیٹائی کی اور مساجد پر بھی حملہ کیا۔ اس نے کہاکہ ایک مسجد کو شدید نقصان ہوا ہے۔

ان لائن ویڈیو فوٹیج جس میں درجنوں نوجوان کپڑوں کی ایک دوکان پر پتھر اؤ کررہے ہیں جس کو نیو ہاسمارس بھی کہاجاتا ہے۔

کچھ کمیونٹیوں کا کہناوہ حکومت کے رویہ سے خوفزدہ ہے جس نے اسلامسٹ حملوں کے انتباہ کو نظر انداز کردیاہے