مجلسی فلور لیڈر اکبر الدین اویسی کے حلقہ حیدرآباد سے لوک سبھا انتخابات کیلئے پرچہ نامزدگی داخل ۔ آخر کیا وجہ ہے ؟ 

حیدرآباد : آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے فلور لیڈر اور چندرائن گٹہ کے رکن اسمبلی اکبر الدین اویسی نے دو روز قبل حلقہ حیدرآباد سے لوک سبھا انتخابات میں حصہ لینے کیلئے پرچہ نامزدگی داخل کر کے سب کو حیران کردیا۔ واضح رہے کہ حلقہ حیدرآباد سے لوک سبھا کیلئے ان کے بڑے بھائی اور پارٹی صدر اسد الدین اویسی نے بھی اپنا پرچہ داخل کر چکے ہیں ۔

اکبر اویسی کے پرچہ داخل کرنے کے متعلق میڈیا کے کچھ لوگوں نے پارٹی کے سینئر لیڈروں سے اس تعلق سے دریافت کیا تو پتہ چلا کہ وہ لوگ بھی اس تعلق سے حیران ہیں انہیں بھی ا س بارے میں کچھ علم نہیں ہے۔ اکبر اویسی نے پارٹی کے لیڈروں اور کارکنان کو پہلے سے کچھ اطلاع دئے بغیر ہی اپنا پرچہ داخل کردیا جس سے سب لوگ حیران ہیں ۔ لیکن شہر ایک انگریزی روزنامہ نے اس عقدہ کی گرہ کھول دی ہے۔ اس نے اپنے روزنامہ میں اس تعلق شائع کیا ۔

کسی سیاسی پارٹی کا کوئی امیدوار پرچہ نامزدگی داخل کرتا ہے تو پارٹی کے دوسرے اراکین کویہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے امیدوار کی حمایت و تائید کیلئے اپنا پرچہ بھی داخل کرے ۔ اگر کسی وجہ سے الیکشن کمیشن نے پارٹی کے اصل امید وار کے پرچہ کو مسترد کردیتی ہے تو حمایت و تائید کیلئے جو کارکن امیدوار کی حیثیت سے پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے وہ پارٹی کا اصل امیدوار بن جائے گا۔ اکبر اویسی نے اسی طرح کا کارنامہ انجام دیا ۔ اور سب کو حیران اور پیچیدگی میں دھکیل دیا ۔