مجالس مقامی انتخابات میں ٹی آر ایس کو شاندار کامیابی

زیڈ پی ٹی سی کی 235 اور ایم پی ٹی سی کی 1842 نشستوں پر جیت ۔ کانگریس دوسرے نمبر پر
حیدرآباد 4 مئی ( پی ٹی آئی ) برسر اقتدار تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے ریاست کے مجالس مقامی انتخابات میں بھاری کامیابی حاصل کی ہے اور اس نے ضلع پریشد اور منڈل پریشد کی بیشتر نشستوں پر قبضہ کرلیا ہے ۔ اپوزیشن کانگریس دوسرے نمبر پر رہی ہے جبکہ بی جے پی نے دیہی علاقوں میں کسی حد تک اپنے وجود کا احساس دلایا ہے ۔ تلگودیشم پارٹی ‘ سی پی آئی اور سی پی ایم کی کارکردگی انتہائی ناقص ہی رہی ہے ۔ ریاست میں گذشتہ مہینے زیڈ پی ٹی سی کی 539 اور ایم پی ٹی سی کی 5,617 نشستوں کیلئے ووٹ ڈالے گئے تھے ۔ یہ رائے دہی تین مراحل میں ہوئی تھی ۔ ووٹوں کی گنتی کا کام آج ہوا ۔ ٹی آر ایس کو زیڈ پی ٹی سی کی 235 اور ایم پی ٹی سی کی 1842 نشستوں پر کامیابی ملی ہے جبکہ کانگریس کو زیڈ پی ٹی سی کی 38 اور ایم پی ٹی سی کی 719 نشستوں پر جیت حاصل ہوسکی ہے ۔ بی جے پی نے زیڈ پی ٹی سی کی سات اور ایم پی ٹی سی کی 99 نشستیں حاصل کی ہیں۔ سرکاری ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ پارٹی کی اس تاریخی کامیابی پر مسرور ٹی آر ایس ورکنگ صدر کے ٹی راما راو نے کہا کہ مجالس مقامی انتخابات میں شاندار کامیابی کے بعد پارٹی کی ذمہ داریوں میں اضافہ ہوگیا ہے ۔ انہوں نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مجالس مقامی انتخابات میں ریاست کے عوام نے جو فیصلہ سنایا ہے وہ اسمبلی انتخابات میں دی گئی رائے سے بھی بہتر ہے اور 50 فیصد سے زائد رائے دہندوں نے ٹی آر ایس کے حق میں ووٹ دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کامیابی اتنی غیر معمولی ہے کہ ٹی آر ایس ریاست میں تمام 32 اضلاع میں ضلع پریشد کے صدر نشین اور نائب صدر نشین کے عہدے حاصل کرنے کے موقف میں آگئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ مجالس مقامی انتخابات کی تاریخ میں اتنی یکطرفہ رائے کا رائے دہندوں نے کبھی اظہار کیا ہو۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت تاریخی فیصلہ ہے اور یہ بہت اہمیت کا حامل و غیر معمولی نتیجہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کئی اضلاع میں اپوزیشن جماعتیں اپنا کھاتہ بھی نہیں کھول پائی ہیں۔ لوک سبھا انتخابات کے مختلف گوشوں کی جانب سے کئے گئے تبصروں پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام کی رائے ہی قطعی ہوتی ہے اور سیاست میں کچھ بھی مستقل نہیں ہوتا ۔ ان کا اشارہ ان تبصروں کی طرف تھا جن میں کہا گیا تھا کہ ریاست میں بی جے پی اور کانگریس کو حالیہ لوک سبھا انتخابات میں جو کامیابیاں ملی ہیں ان کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ ٹی آر ایس عوام کی تائید سے محروم ہو رہی ہے ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ حقیقت میں ایسا نہیں ہے اور ریاست کے عوام نے مجالس مقامی انتخابات میں اپنے ووٹ کے ذریعہ اس کا اظہار کردیا ہے ۔ آج کے نتائج میں اصل اپوزیشن کانگریس کو دوسرامقام حاصل ہوسکا ہے جبکہ بی جے پی بہت فاصلے سے تیسرے نمبر پر رہی ہے ۔