متحدہ عرب امارات’ جئے شرم رام‘ کے نعرے کے فرضی ویڈیو پر برہم

وزیر اعظم مودی کے دورہ متحدہ عرب امارات پر ابوظہبی کے ولی عہد سے منسوب’ جئے شرم رام‘ کے نعرہ کا فرضی ویڈیو چلانے پر متحد عرب امارات ناراض ‘ گلف نیوز نے ہندوستانی میڈیا کو ذمہ دارانہ صحافت سے عاری اور بھولے بھالے عوام کو گمراہ کرنے والا قراردیا ۔ کہا‘ یہ سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لئے کیاجارہا ہے۔
نئی دہلی۔ دبئی گلف نیوز نے وزیراعظم مودی کے متحدہ عرب امارات کے دورے پر ہندوستانی میڈیا چینلوں کی جانب سے فرضی اور پروپگنڈہ پر مبنی ویڈیو چلانے کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے ذمہ درانہ صحافت سے عاری او رنااہل قراردیتے ہوئے کہاکہ یہ سب سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لئے کیاجارہا ہے۔ گلف نیوز کی اس رپورٹ کو نئی دہلی میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانہ پر اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر بھی شیئر کیاہے ۔

قابل ذکر ہے کہ وزیراعظم مودی کے دورہ متحد ہ عرب امارات پر ملک کے چند بڑے چینلوں نے غیر پیشہ وارانہ رویہ کی حد پار کرتے ہوئے اور ایک خاص مقصد کے تحت مودی بھکتی میں ایک ایسے ویڈیو کلپ کو باربار دکھا کر یہ دعوی کیا کہ وزیراعظم مودی کے پروگرام میں جے شری رام کا نعرہ لگانے والے کوئی اور نہیں بلکہ ابوظہبی کے ولی عہد محمد بن زائد النہیان ہیں۔

اب ہندوستان کو میڈیا کے اس خوشامد ی کے رویہ کی وجہہ سے سخت پشیمانی کا سامنا ہے ۔ کیونکہ گلف نیوز نے اس ویڈیو کو مکمل طور سے فرضی اور پروپگنڈہ قراردیتے ہوئے اس کی سختی سے تردید کی ہے۔

دراصل ہندوستانی چینلوں پر جس ویڈیو کو دکھایاگیا ہے وہ 2016کا ہے اس میں ہندوروحانی لیڈر مراری باپو کے ایک پروگرام میں متحدہ عرب امارات میں مقیم ایک صحافی کو’ جئے شری رام ‘ کا نعرہ لگاتے ہوئح دیکھا جاسکتا ہے تاہم ہندوستانی ٹی وی چینلوں نے اس پرانے ویڈیو کلب کو اٹھاتے ہوئے اسے وزیر اعظم نریندر مودی کے پروگرام سے منسوب کردیا اور دعوی کیا کہ پروگرام میں ’ جئے شری رام‘ کا نعرہ لگانے والے ابوظہبی کے ولی عہد محمد بن زائد النہیان ہیں

۔گلف نیوزاس کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستانی میڈیاگروپ ذمہ دارانہ صحافت سے عاری اور ولی عہد کی شناخت میں ناکام رہا ہے۔ بیان میں مزیدکہاگیا ہے کہ ’ہندوستانی میڈیا کے حصے نے جعلی اور کسی سیاق وسباق کے بغیر جان بوجھ کر بار بار یہ ویڈیوچلایاجس سے پتہ چلتا ہے کہ اس کا مقصد بھولے بھالے عوام میں بدنیتی پر مبنی گمراہ کن پروپگنڈہ پھیلانا اور اس سے سیاسی مقصد حاصل کرنا ہے