لکچررس کی مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کا مطالبہ

نارائن پیٹ ۔ 23 ۔ جولائی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) گورنمنٹ جونیر کالج میں لکچراروں کی مخلوعہ جائیدادوں کی بھرتی اور انفراسٹرکچر کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے طلباء نے احاطہ کالج میں تقریباً ایک گھنٹہ تک دھرنا دیا ۔ ایس آئی او اور دیگر قائدین نے دھرنا کی تائید کرتے ہوئے طلباء کے ساتھ احتجاج کیا ۔ محمد ارشد فیصل ریاستی قائد ایس آئی او نے اس موقع پر طلباء سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مخلوعہ جائیدادوں پر کنٹراکٹ لکچراروں کی بھرتی بھی عمل میں نہ لانے کے سبب تعلیم کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے ۔ ریاضی ، زوالوجی اور اردو کے لکچراروں کی جائیدادوں پر بھرتی کا مطالبہ کیا گیا ۔ محمد ارشد فیصل ریاستی صدر ایس آئی او نے کالج کے ڈی ای او سے بذریعہ فون بات کرتے ہوئے کہا کہ انفراسٹرکچر کی فراہمی نہ ہونے سے طلباء کو مشکلات درپیش ہیں ۔ 200 طالبات کیلئے طہارت خانہ کا نظم نہیں ہے ۔ پینے کا پانی دستیاب نہ ہونے سے طلباء قریبی دکانات سے پانی کے پیاکٹ خرید کر پی رہے ہیں ۔ مطالبات کی عدم یکسوئی پر احتجاج میں شدت پیدا کرنے کی بات کہی گئی۔ غلام محی الدین چاند ، عبدالقادر ، امیر الدین ایڈوکیٹ کونسلر بلدیہ نے پرنسپل ڈی نارائنا سے اس ضمن میں بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو سال سے اس کالج کے طلباء اردو میڈیم زمرہ میں ریاستی سطح پر پہلا مقام حاصل کررہے ہیں مگر ہونہار طلباء کے تعلیمی مظاہرہ کو جاری رکھنے کیلئے مخلوعہ جائیادوں پر بھرتی کا مطالبہ کیا گیا ۔ مخدوش عمارت ، بنیادی سہولیات سے کالج کو محروم رکھا گیا ہے ۔ کالج کی حالت زار کو بہتر بنانے کا مطالبہ کیا گیا ۔ بصورت دیگر کالج کو مقفل کردینے کی بات کہی گئی ۔ سرکاری تعلیمی اداروں میں سہولیات کی عدم فراہمی کے ذریعہ حکومت خانگی تعلیمی شعبہ کو بڑھاوا دے رہی ہے جبکہ تعلیمی بنیادی حقوق میں شامل ہے ۔ اس احتجاج میں محمد ارشد ( ایس آئی او ) ، عبدالقادر ، منڈاسگھر ، شہاب الدین ، چاند ، محمد طاہر موذن ، حافظ محمد تقی ، محمد معین الدین بھی شامل تھے ۔