لوک سبھا کے ساتھ صرف ۴؍ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کروائے جاسکتے ہیں : ۔ چیف الیکشن کمشنر 

نئی دہلی: لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کو ایک ساتھ کرنے پر ملک بھر میں چھڑی بحث کے درمیان الیکشن کمیشن نے واضح کردیا کہ اگر دسمبر میں لوک سبھا انتخابات ہوتے ہیں تو وہ ۴؍ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے ساتھ اسے کرواسکتے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق ان کا یہ بیان کافی اہمیت کا حامل مانا جارہا ہے ۔کیونکہ ایک دن پہلے ہی چیف الیکشن کمشنر اوپی راوت نے کہا تھا کہ موجودہ حالات میں پورے ملک میں ایک ساتھ انتخابات ممکن نہیں ہے ۔ راوت نے کہا کہ اگر لوک سبھا انتخابات وقت سے پہلے کروائے جاتے ہیں تو الیکشن کمیشن لوک سبھا او ر۴؍ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے ساتھ دسمبر میں کروانے کے قابل ہے ۔

راوت کا یہ تبصرہ اس سوال پر آیا کہ اگر لوک سبھا انتخابات مدھیہ پردیش ، چھتیس گڑھ ، میزورم اور راجستھان اسمبلی انتخابات کے ساتھ دسمبر میں ہوں تو کیا الیکشن کمیشن اس کیلئے تیار ہے ؟ اس پر راوت نے کہاکہ کیو ں نہیں ، کوئی مسئلہ نہیں ۔ دراصل کچھ حلقوں میں ایسی قیاس آرائیاں ہے کہ اپریل ۔ مئی ۲۰۱۹ء میں لوک سبھا انتخابات کو کھسکا کر نومبر دسمبر ۲۰۱۸ء میں مدھیہ پردیش ، چھتیس گڑھ ، میزورم او رراجستھان اسمبلی انتخابات کے ساتھ کیا جاسکتا ہے ۔ ‘‘ واضح رہے کہ آپ کو بتادیں کہ میزورم اسمبلی کی مدت ۱۵؍ دسمبر کو ختم ہورہی ہے ۔چھتیس گڑھ ، مدھیہ پردیش اور راجستھان اسمبلیوں کی مدت بالترتیب ۵؍ جنوری ۲۰۱۹ء ، ۷ ؍ جنوری او ر۲۰؍ جنوری ۲۰۱۹ء کو ختم ہورہی ہے ۔

واضح رہے کہ ملک کی گیارہ ریاستوں میں ۲۰۱۹ ء کے لوک سبھا انتخابات کے ساتھ ہی اسمبلی کیلئے بھی ووٹنگ کروانے کے نظریہ سے الیکشن کمیشن نے عدم اتفاق کیا ہے۔الیکشن کمشنر نے مزید کہا کہ پورے ملک میں الیکشن کروانے کیلئے اتنا مقدار میں ہمارے پاس ووٹنگ مشینیں نہیں ہیں ۔