لوک سبھا میں سیروگیسی ریگولیشن بل منظور

نئی دہلی-لوک سبھا میں اپوزیشن کے زبردست ہنگامہ کے درمیان سیروگیسی (کرایہ پر رحم مادر ) ریگولیشن بل 2016 کو منظور کردیا گیا۔اس کے بعد ایوان کی کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کردی گئی۔ دو مرتبہ ملتوی ہونے کے بعد دوپہر دو بجے ایوان کی کارروائی شروع ہونے پر اسپیکر سمترا مہاجن نے صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر جے پی نڈا کو سیروگیسی ریگولیشن بل پیش کرنے کی اجازت دی۔

تقریباً سوا گھنٹے تک ہونے والی بحث میں نو اراکین نے حصہ لیا۔ اس کے بعد بل کو حکومت کی طرف سے پیش کردہ 23ترامیم کو شامل کرکے منظور کرلیا گیا ۔ اس بل میں ملک میں سیروگیسی کے کاروبار کو بند کرنے کیلئے موثر اقدامات کی بات کہی گئی ہے ۔

بحث کا جواب دیتے ہوئے مسٹر نڈا نے کہا کہ یہ تاریخی لمحہ ہے جب ایوان میں اتنا شور شرابہ ہونے کے باوجود مثبت بحث ہوئی اور بل منظور کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام اراکین کو سیروگیٹ (کرایہ کی) ماں اور بچے کے مفادات پر سخت تشویش ہے ۔

ان کے استحصال کے امکانات کو ختم کرنے کے لئے اس بل میں موثر اقدامات کئے گئے ہیں۔ مسٹر نڈا نے کہا کہ حکومت کمرشیل سیروگیسی یا سیروگیسی کے کاروبار کو یکسر مسترد کرتی ہے ۔

قانون کمیشن اور سپریم کورٹ نے بھی اس پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ پورے سماج کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم کیسے ریگولیٹ کریں گے اور جدید سائنس کی مدد سے لاولد جوڑوں کو اولاد کی خوشی ملے اس کے لئے مناسب اقدامات کئے گئے ہیں۔ بل میں خاندان کی تشریح کی گئی ہے ۔

واحد سرپرست (والد/والدہ)کے زمرہ کو اس میں جگہ نہیں دی گئی ہے ۔ ان کے لئے گود لینے کا متبادل ہے ۔ اپوزیشن کے ذریعہ اٹھائے گئے کئی موضوعات کو بل کے بجائے ضابطے میں شامل کیا جائے گا۔ ان میں قریبی رشتہ داروں کی تشریح بھی شامل ہے ۔ بل میں غیر مقیم ہندوستانیوں کو بھی شامل کیا گیا ہے ۔

تولیدی صلاحیت سے محرومی کا ثبوت 90دنوں کے اندر پیش کرنے کا التزام بھی کیا گیا ہے ۔  مسٹر نڈا کی اس وضاحت کے بعد ایوان نے صوتی ووٹوں سے بل کو ترامیم کے ساتھ منظوری دے دی ۔ اپوزیشن کی طرف سے کچھ ترامیم پیش کی گئیں لیکن انہیں مسترد کردیا گیا۔  اس کے بعد محترمہ مہاجن نے مسٹر رام ولاس پاسوان سے صارفین تحفظ بل 2018 پیش کرنے کے لئے کہا ۔

مسٹر پاسوان نے اٹھ کر بل کے بارے میں بولنا شروع کیا تو اسپیکر کے نشست کے قریب کھڑے اپوزیشن اراکین نے شور شرابہ تیز کردیا۔ اس پر اسپیکر نے انا ڈی ایم کے اراکین سے کہا کہ ان کے معاملے کا حل شور کرنے سے نہیں ہوگا۔

اس کے لئے بحث کرنی ہوگی اور بحث کے لئے سیٹ پر جانا ہوگا۔ لیکن اس پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ کانگریس اور تیلگو دیشم پارٹی کے اراکین بھی نعرے بازی کرتے رہے ۔ اس پر اسپیکر نے ایوان کی کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کردی۔