لوک سبھا الیکشن 2019بھوپال کے لئے ڈگ وجئے سنگھ کے طریقہ کار بمقابلہ پرگیہ ٹھاکر کی اپیل

اپنے حصہ کے طور پر ڈگ وجئے سنگھ 1989میں تین دہوں قبل جو سیٹ کھودیاتھااس کو دوبارہ کانگریس کے لئے حاصل کرنے کی جستجو میں جٹے ہیں۔

بھوپال۔ تالابوں کاشکار اب نظریات او رسیاسی بقا ء کی لڑائی کا گواہ بن گیاہے۔یہ مقابلہ کانگریس کے ڈگ وجئے سنگھ او ربھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ہندوتوا چہرے پرگیہ سنگھ ٹھاکر جو خود کو سادھوی کہلانے پرترجیح دیتی ہیں کے درمیان ہورہا ہے۔

ٹھاکر جو 2008کے ملیگاؤں بم دھماکوں کے کیس کی ملزم ہے جس میں چھ لوگوں کی موت ہوگئی تھی‘ وہ اب ضمانت پر ہے۔

ڈگ وجئے سنگھ کے لئے چیالنجر کے طور پر‘ مذکورہ کیس اس وقار کی لڑائی میں ان کے موقف کے راستے میں نہیں آرہا ہے‘ یا تو بی جے پی کی طرف سے توقف کے نکات نظریاتی رکاوٹ‘ مذکورہ راشٹرایہ سیوم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) ہوگی۔

جب سخت گیر بی جے پی حامیوں سے اس کے متعلق پوچھا گیاتو انہوں نے کہاکہ ”سادھوی“ ہندتوا کی جنگ میں ان لوگوں کے خلاف ایک نشانی ہے جو بھگوا دہشت گردی کو اختراع دی ہے۔

اپنے حصہ کے طور پر ڈگ وجئے سنگھ 1989میں تین دہوں قبل جو سیٹ کھودیاتھااس کو دوبارہ کانگریس کے لئے حاصل کرنے کی جستجو میں جٹے ہیں۔

بھوپال سے برآمد ہونے والا نتائج سابق میں مدھیہ پردیش کے دومرتبہ رہے چیف منسٹر کے قومی پارٹی میں اہمیت اور سیاسی مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔ مئی12کو بھوپال میں رائے دہی منعقد ہونے والی ہے