لوجہاد کے کیس میں بجرنگ دل کارکن گرفتار

منگلور۔ لاء کی تعلیم حاصل کررہے ایک طالب علم کو اغوا کرنے کے الزام میں ممبئی پولیس نے بجرنگ دل کے کارکن کو گرفتار کیاہے۔ بتایاجارہا ہے کہ لاء کے طالب علم نے ایک دوسرے مذہب کی لڑکی سے بھاگ کر شادی کرلی تھی جو کسی ہندو دھرم کے جانے مانے لیڈر کی بیٹی تھی۔

پولیس کے مطابق ملزم اٹوڈرائیور کا نام سنیل پمپ والا ہے جو لڑکی اور اس کے گھر والوں کو ممبئی سے بنگلور لے کر آیاتھا۔

کچھ دن بعد لڑکی کے والد محمد اقبال چودھری نے ان کے اغوا ہونے کی بات کہی اور ممبئی ہائی کورڈ ہبائس کرپس کے ایک شکایت درج کرائی جس میں انہوں نے ممبئی او ربنگلور پولیس سے اپنی بیوی کو عدالت میں پیش کرنے کو کہااور ساتھ میں اقبال نے یہ بھی صاف کرنے کو کہاکہ وہ ان کے ساتھ رہنا چاہتی ہے یا اپنے والدین کے ساتھ رہنا پسند کرتی ہیں؟۔

کسی کے لاپتہ ہونے کے بعد اس کو عدالت میں پیش کرنے کے متعلق اس قسم کی درخواست عدالت میں پیش کی جاتی ہے۔دونوں کی ملاقات چند دن قبل سوشیل میڈیا پر ہوئی تھی او رپچھلے سال جولائی میں دنوں نے شادی کی مگر ایک ہندو تنظیم نے اس کو ’لوجہاد ‘ قراردیا۔تب لڑکی نے پولیس کو داخل کردہ ایک حلف نامہ میں یہ صاف کردیاتھا کہ وہ اپنی مرضی سے یہ شادی کرنے کے لئے لڑکے ساتھ بھاگ رہی ہے۔