لاء کمیشن سے مسلم لاء پر بات کرنے سے پروفیسر طاہر محمود کا انکار

نئی دہلی : لاء کمیشن انڈیا آج کل مسلم تنظیموں او رمنتخب دانشوروں سے شرعی قوانین پر مذاکرات کررہا ہے جو غالباً یکساں سیول کو ڈ سے متعلق اس کے ایک سرکاری پروجیکٹ کا حصہ ہے ۔

اسی دوران پتہ چلا کہ کمیشن نے اس سلسلہ میں مسلم قانون پر متعد دکتابوں کے مصنف پروفیسر طاہر محمود کوبھی مدعو کیا ہے ۔پروفیسر طاہر محمود نے تصدیق کی ہے کہ کمیشن کے چیرمین جسٹس بی ایس چوہان نے انہیں خود فون کرکے اس کیلئے زبانی درخواست کی تھی مگر انہوں نے باضابطہ دعوت نامہ روانہ کرنے کا مطالبہ کیا ۔

اس کے بعد انہیں اس کے لئے دعوت نامہ ارسال کیاگیا ۔اس میں لکھا تھا کہ کمیشن ان سے ’’وراثت ، جائداد کی تقسیم ، تبنیت ،ولایت اور نکاح کی عمر وغیر ہ سے متعلق مسلم لا کو مسائل پر مشورہ کرنا چاہتا ہے ۔‘‘

اس کے جواب میں طاہر محمود نے کمیشن کے دفتر کو جواب ارسال کیا ہے کہ انہیں یہ دعوت مشاورت منظور نہیں ہے ۔وہ ملک کے موجودہ حالات میں کسی سرکاری او رخانگی ایجنسی سے اس سلسلے میں کوئی گفتگو کرنامناسب نہیں سمجھتے ہیں ۔