قانون سے کوئی اونچا نہیں:صدر بھی نہیں: امریکی جج نے ٹرمپ کے مسافرین امتناع پر لگائی روک

واشنگٹن:میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک امریکی جج نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے سات مسلم اکثریت والی ممالک کے مسافرین پر عائد کردہ عارضی امتناع پر روک لگائی ہے۔

امریکی ضلعی عدالت کے سینئر جج جیمس ایل روبارٹ نے جمعہ کے روز واشنگٹن اسٹیٹ اٹارنی جنرل باب فیرگوسن کی درخواست پر یہ حکم جاری کیاہے۔اس موقع پر فیر گوسن نے کہاکہ’’ ائین آج غالب ہوا ہے ’ کوئی قانون سے اوپر نہیں ہے‘ صدر بھی نہیں‘‘۔

ابتداء میں ٹرمپ کے امتناع کے خلاف واشنگٹن اسٹیٹ میں مقدمہ دائر کیاتھا جس کے بعد منیسوٹا بھی اس میں شامل ہوا۔فیرگوسن نے امتناع کو غیر قانونی اور غیردستوری قراردیا کیونکہ اس میں مذہب کی بنیاد پر عوام کے خلاف امتیاز ی سلوک کیاجارہا ہے۔

بی بی سی نے اپنے رپورٹ میں کہاہے کہ عدالت کا فیصلہ ٹرمپ انتظامیہ کے لئے ایک بڑا چیالنج ہے جس کا مطالب سات ممالک کے لوگ راست طور پر امریکی ویزا کے لئے درخواست دے سکتے ہیں۔انتظامیہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کرسکتا ہے۔

پچھلے ہفتے ٹرمپ کے فیصلے کا بڑے پیمانے پر احتجاج کی وجہہ بناجس کے نتیجے میں امریکی طیران گاہوں پر الجھن کی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔

امریکی انتظامیہ نے کہاکہ60,000ویزا منسوخ کئے گئے ہیں۔ٹرمپ کا سرکاری حکم نامہ یو ایس پناہ گزین پروگرام کی 120تک منسوخی کے تحت ہے۔جبکہ اس میں شامی پناہ گزینوں کے لئے غیرمعینہ مدت کا امتناع ہے ۔

اور جو بھی عراق‘ شام‘ ایران ‘ لیبیا‘ صومالیہ ‘ سوڈان اور یمن سے یہاں آرہے ہیں ان پر 90دنو ں تک کا ویزا امتناع عائدکیاگیاہے۔