فیض آباد میں اب گوشت اور شراب پابندی ، یوگی حکومت کے زیر غور ، گوشت و شراب سے بھگوان رام کی بے عزتی ہوگی ۔

لکھنؤ : یوگی حکومت نے فیض آباد ضلع کا نام بدل کر ایودھیا کرنے کے بعد ا ب یہاں شراب اور گوشت پر پابندی عائد کرنے کے بارے میں غور کررہی ہے ۔ جب فیض آباد کا نام بدل کر ایودھیا کردیاگیا ہے تو یہاں کے سادھو سنتوں نے یوگی حکومت سے مطالبہ کیا کہ چونکہ ایودھیا رام نگری ہے اس لئے یہاں گوشت اور شراب کو ممنوع قرار دیا جائے ۔ ریاستی حکومت کے ترجمان اور وزیر شری کانت شرما نے کہا کہ ہم اس فیصلہ سے واقف ہیں اور اس سے متفق بھی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ قانونی پہلوؤں کو مد نظر رکھتے ہوئے یہاں شراب او رگوشت پر پابندی عائد کی جائیگی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سادھو سنتوں اور کروڑہا رام بھکتوں کا مطا لبہ تھا کہ رام اور کرشن کی نگری میں بکری کا گوشت او رشراب پر پابندی عائد کی جائے ۔سنتوں کا کہنا ہے کہ ضلع میں شراب اورگوشت فروخت کئے جانے سے بھگوان رام کی بے عزتی ہوگی جو ناقابل برداشت ہے ۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اچاریہ ستیندر داس نے کہا کہ ایودھیا ایک مقدس جگہ ہے او راس شہر میں کبھی بھی گوشت اور شراب کی فروخت نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب فیض آباد بھی ایودھیا بن چکا ہے اس لئے یہ پابندی اب یہاں پر بھی عائد کی جانی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ اس پابندی کی وجہ سے یہاں آلودگی او رگندگی میں کمی واقع ہوگی ۔

دریں اثناء شراب کے کاروباریوں نے کہا کہ پہلے ایودھیامیں شراب پر پابندی عائد ہے اگر یہاں پر بھی اس طرح کی پابندی عائد کی جائے گی تو ہمارے کاروبار کیسا چلے گا ۔ ہم کیسے زندہ رہیں گے۔ ہمارے گھر کی کفالت کون کرے گا۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے گوشت کے تاجر محمد شہزاد نے بتایا کہ یہ فیصلہ غلط او رغیر منصفانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا ذریعہ معاش صرف یہی ہے ۔اگر گوشت انڈہ پر پابندی لگ جائے گی تو ہم اپنی زندگی کیسے گذاریں گے ۔

واضح رہے کہ ایودھیا میں پہلے سے ہی گوشت اور شراب پر پابندی عائد ہے۔