فیس بک کی ایک تصویر افغان خاتون کو کالج میں داخلہ کے لئے تعاون کیا

کابل:ایک ماں کی اس کی دلی خواہش تھی کہ وہ اپنی تعلیم جاری رکھیں۔ذرائع کے مطابق۲۵؍ سالہ جہاں احمدی تین بچوں کی ماں ہیں ۔اور ان کے شوہر بھی ان پڑھ ہیں۔

افغانستان کے ایک گاؤں میں ڈگری کی تعلیم کے بعد تدریس کے شعبہ میں خدمات انجا دینے لگیں۔مارچ کے ماہ احمدی نے ایک یونیورسٹی میں انٹرنس کا امتحان دیا۔احمدی نے بہت ہی آزمائشی دور سے گذر کر کامیابی حاصل کرتے ہوئے ۲۰۰ میں سے ۱۵۲ و اں رینک لائیں۔لیکن ایک تصویرجو احمدی نے فیس بک پر اپلوڈ کی ۔جس میں احمدی کلاس روم میں زمین پر بیٹھ کر اور اس کا دو ماہ کا لڑکا اس کی گود میں سو رہا ہے ۔

اس حالت میں اس نے امتحان لکھا ہے۔

اور اس طرح سے ان کا لج میں داخلہ کا خواب پورا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں چاہتی ہوں کہ میں مزید تعلیم حاصل کرنا ہوں۔اور میں اپنے گاوں والوں کی خدمت کرنا چاہتی ہوں۔میں اپنے گاؤں کو بدلنا چاہتی ہوں۔میں اپنے معاشرے کو بدلنا چاہتی ہوں۔

میں چاہتی ہوں کہ میرے بچے بھی تعلیم حاصل کریں۔ایک ون وہ بھی تعلیم یافتہ کہلائیں گے۔زہرہ یگنا جو ایک این جی او چلاتی ہیں نے کہا کہ احمدی کی تصویرسے متاثر ہوکر انہیں کالج میں داخلہ ملا ہے۔