فن تعمیر کی شاہکار ’ دیوڑھی کی مسجد ‘ 15 اگست کو سب کے لیے کھولی جائے گی

اسپین میں عہد عثمانیہ کی یاد تازہ ، مسجد کا اہل خاندان کے ساتھ مشاہدہ کرنے کا نادر موقع
حیدرآباد ۔ 13 ۔ اگست : (سیاست نیوز ) : قدیم ایرپورٹ کے مصروف محلے رسول پورہ کے اطراف و اکناف ویسے تو کئی مشہور مقامات اور عمارتیں موجود ہیں لیکن سب سے زیادہ شہرت یہاں ایک اسپینی طرز تعمیر کی مسجد ’ دیوڑھی کی مسجد ‘ کو حاصل ہے کیوں کہ یہ مسجد قدیم ایرپورٹ کے نزد لب سڑک ہے جو کہ پرکاش نگر سڑک سے آنے جانے والے ہر فرد اور خاص کر یہاں کے فلائی اوور برج سے گذرنے والے ہر شخص کی توجہ اپنی جانب مبذول کرلیتی ہے ۔ عوامی توجہ اپنی جانب مبذول کرنے کی اس مسجد کی اہم وجہ اس کی طرز تعمیر ہے جو کہ فن تعمیر کا ایک شاہکار ہے اور اب ہندوستان کی یوم آزادی کے موقع پر نماز ظہر ، عصر اور مغرب کے وقت اس مسجد کا مشاہدہ ہر کوئی کرسکے گا کیوں کہ یوم آزادی کے موقع پر عوام کو اس شاہکار مسجد کے مشاہدے کا موقع فراہم کیا جارہا ہے اور یہاں صبح 11 بجے تا شام 7 بجے تک عوامی مشاہدہ کی اجازت فراہم کرنے کے علاوہ آنے والے مہمانوں کے لیے ریفریش منٹ کا بھی انتظام کیا جارہا ہے ۔ سکندرآباد کے علاقے میں یہ مسجد دیوڑھی کی مسجد کے نام سے مشہور ہے ۔ جس کی تعمیر 1896 میں حیدرآباد کے اُس وقت کے وزیراعظم سروقار الملک عمر اقبال الدولہ نے تعمیر کروایا تھا جو کہ اسپین میں عہد عثمانیہ کے انداز کی مسجدوں کی طرز پر تعمیر کی گئی ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ ہندوستان میں یہ اپنی نوعیت کی واحد مسجد ہے ۔ مسجد اقبال الدولہ کی تعمیر کا غور سے مشاہدہ کیا جائے تو اس کے گنبد 2 اہرام ایک دوسرے پر رکھے گئے ہیں ۔ جب کہ اندرونی حصہ میں قرآنی آیت کوفی تحریر میں درج ہیں ۔ یاد رہے کہ جو حضرات اس تعمیری شاہکار مسجد کا اپنے افراد خاندان کے ساتھ مشاہدہ کرنا چاہتے ہیں وہ نہ صرف پنجہ گٹہ تا پیراڈائز کے راستے پر سیدھی جانب بلکہ پیراڈائز سے پنجہ گٹہ آتے وقت بائیں جانب مسجد کو پاسکتے ہیں اور اس مسجد میں پارکنگ کے لیے کافی بڑی جگہ بھی دستیاب ہے ۔۔