فلسطینیوں کے قتل پر نتن یاہو نے اسرائیلی فوج کی ستائش کی۔

اسرائیل کی فوجی بربریت کے خلاف غازہ احتجاج کے دوسرے روز بھی درجنوں لوگ زخمی ہوئے۔
یروشلم۔ غازہ پٹی میں 17فلسطینیوں کے جاں بحق ہونے کے واقعہ میں اسرائیل کے وزیراعظم بنجامن نتن یاہو نے اسرائیلی سکیورٹی فورسس کی ستائش کی ۔جبکہ اسرائیل کی فوج کی جانب سے احتجاجیوں پر ہتھیار کے استعمال کے خلاف احتجاج نے بھی شدت اختیار کرلی ہے۔

ہفتہ کے روز اپنے بیان میں نتن یاہو نے اسرائیل فوج کا’ ملک کی سرحد کو محفوظ رکھنے‘ کا حوالہ دیتے ہوئے شکریہ ادا کیا اورکہاکہ فوج کی وجہہ سے ’’ اسرائیل کی عوام کی چھٹیاں بہترین گذری‘‘۔

انہو ں نے کہاکہ ’’ شاباش ہے ہمارے فوجیوں پر‘‘۔ جمعہ کے روز غازہ کی مشرقی سرحد پر احتجاج کررہے ہزاروں فلسطینی مظاہرہ پر فائیرنگ کے عمل کی مختلف ممالک اور دائیں بازوگروپس کی جانب سے شدید مذمت کی گئی۔

اسرائیل فوج کی بربریت کے نتیجے میں1500کے قریب احتجاجی زخمی ہوئے ‘ فلسطین کے محکمہ صحت کے مطابق زندہ کارتوس‘ آنسو گیس اور ربر کی گولیو ں سے احتجاجیوں کو نشانہ بنایاگیا‘‘۔ ہفتہ کے روز بھی احتجاج جاری جس میں50لوگ زخمی ہوئے۔

فلسطین کے دائیں بازو گروپ عدالا نے کہاکہ اسرائیل کی فوج نے ہفتہ کے ’’ حادثاتی‘‘ طور پر فلسطینی احتجاجیوں پرحملے کی ذمہ داری قبول کی۔احتجاجیوں پر غیرمعمولی حملے کے بعد مختلف ممالک کے لیڈران نے اسرائیل کے اقدام کی سخت مذمت کی۔

صدر ترکی مسٹر اردغان نے ہفتہ کے روز ترکی کے سب سے بڑی شہر استنبول میں اپنی تقریر کے دوران کہاکہ ’’ اسرائیلی فوج کے جانب سے کی گئی غیرانسانی حرکت کی میں سخت مذمت کرتاہوں‘‘۔ یوکے کے اپوزیشن لیبرپارٹی کے لیڈر جرمی کاربائین نے اسرائیلی فوج کے اقدام کو’’ خوفناک‘‘ قراردیا۔

اسی طرح کا ایک بیان اردن کی حکومت نے بھی جاری کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کے اقدام کو ’’ فلسطینیوں کے حقوق کی پامالی اور ان کے خلاف بڑی فوجی طاقت کا استعمال ‘‘ قراردیا۔

قطر نے بھی جمعہ کے روز اس کی مذمت کی او رکویت نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے ایمرجنسی اجلاس کی درخواست پیش کی۔ تاہم امریکہ نے یواین یس سی کے اجلاس پر روک لگاتے ہوئے اسرائیل کی جانب سے فوجی طاقت کے استعمال کی مذمت کی ۔

یواین سکریٹر ی جنرل انٹو نیو گیٹرس نے ’’ آزادنہ او رمنصفانہ تحقیقات ‘‘ کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ اس قسم کے واقعات امن کی بات چیت میں رکاوٹ ثابت ہونگے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اعلان کیاتھا کہ امریکہ یروشلم کو اسرائیلی کی درالحکومت تسلیم کرتے ہوئے امریکی سفارت خانہ کی منتقلی کرے گا۔اس کے بعد سے ملک میں حالات کشیدہ ہوگئے ہیں اور ائے دن نت نئے قوانین کے ذریعہ اسرائیلی بے قصور او رمظلوم فلسطینیوں کی زندگیوں سے کھلواڑ کررہا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔