فرینکفرٹ میں رات بھر قیام کے بعد امریکہ روانگی

٭٭ وزیر اعظم نریندر مودی رات بھر فرینکفرٹ میں قیام کرنے کے بعد امریکہ کیلئے روانہ ہوگئے ۔ ان کے پانچ روزہ دورہ کی پہلی منزل نیو یارک ہے جہاں وہ جنرل اسمبلی کے 69 ویں اجلاس سے کل خطاب کریں گے ۔ اتوار کے دن مشہور میڈیسن اسکوائر گارڈن میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے جس میں امکان ہے کہ 20 ہزار ہندوستانی نژاد امریکی شرکت کریں گے ۔ مودی کی 30 ستمبر کو صدر اوباما سے چوٹی کانفرنس کی سطح کی ملاقات ہوگی ۔ آج وال اسٹریٹ جرنل میں ادارتی صفحہ پر مودی نے امریکہ کو ہندوستان کا فطری عالمی شراکت دار قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک پائیدار عالمی مشترکہ اقدار کے حامل ہیں۔ مودی نے تحریر کیا کہ 2005 میں گجرات فسادات 2002 میں بحیثیت چیف منسٹر گجرات ان کے مبینہ کردار کے بارے میں ویزا سے محروم کئے جانے کے بعد بحیثیت وزیراعظم یہ ان کا اولین دورہ امریکہ ہے ۔ نیو یارک کے دورہ میں 11 اعلی سطحی کارپوریٹ اداروں کے اہم افراد سے 29 ستمبر کو ناشتہ پر ملاقات مقرر ہے ۔ اسی دن وہ مزید 6 نامور تاجروں سے ملاقات کریں گے ۔ 11 ستمبر کی یادگار پر ہفتہ کے دن خراج عقیدت پیش کریں گے اور اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرس روانہ ہوجائیں گے جہاں جنرل اسمبلی سے ان کا خطاب مقرر ہے۔ اوباما مودی کے ساتھ وائیٹ ہاوز میں 29 ستمبر کو خصوصی عشائیہ پر بات چیت کریں گے تا کہ ہندوستان کے قائد سے اگلے دن چوٹی کانفرنس کی سطح کی بات چیت سے پہلے شخصی روابط قائم کرسکیں۔ یہ دونوں قائدین کی اولین ملاقات ہوگی۔ مودی تجارتی طبقہ کے ایک اجلاس میںبھی شرکت کریں گے جس کا اہتمام ہند۔ امریکہ بزنس کونسل نے کیا ہے جس میں 30 ستمبر کو واشنگٹن میں 300 تا 400 کاروباری طبقہ کے نامور شخصیات شرکت کریں گی۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میںاضافہ کی توقع کرتے ہوئے وال اسٹریٹ جرنل کے ادارتی صفحہ پر مودی نے تحریر کیا ہے کہ ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات میں بڑھتے ہوئے استحکام کو سب کو ساتھ لیکر وسیع تر پیمانے پر عالمی ترقی کے ذریعہ دنیا بھر میں انسانی جانوں میں انقلابی تبدیلی لائی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک عالمی نظام قائم کرنے کا لمحہ آچکا ہے ۔ اور انہیں دونوں ممالک کے مقدر پر اعتماد ہے کیونکہ جمہوریت تجدید کا عظیم ترین وسیلہ ہے ۔ درست حالات انسانی جذبہ کو پروان چڑھانے کیلئے بہترین موقع فراہم کرتے ہیں۔