فرانس میں نیا قانون ‘ عوام کو ملا غلطی کرنے کا حق‘ پہلی غلطی قابل معافی ‘ محکمہ صحت میں اس قانون کا اطلاق نہیں

پیرس۔ پیرس کی خوبصورتی دنیامیں مشہور ہے ۔ یہاں کی خواتین کے حس کے چرچہ عالمی سطح پر مشہور ہے خاص کر پیس کے پرفیوم دنیابھر میں پسند کئے جاتے ہیں۔ جب کوئی شخص فرانس جاتا ہے تووہ جہاں اس کی ملک کی خوبصورتی میں کھوجاتا ہے تو یہاں کے پرفیوم کو بھی لے آتا ہے۔

اسی فرانس میں ایک نیاقانون بنا ہے جس نے دنیا کو اس ملک کی طرف متوجہ کردیا ہے ۔ فرانس کی حکومت نے نیا قانون بنایا ہے جس کے تحت اب عوام کو غلطی کرنے کا حق حاصل ہوگا۔ اس عجیب وغریب قانون پر ساری دنیاحیر ت زدہ ہے کیونکہ غلطی پر تو سزا ملتی ہے لیکن غلطی پر حق جمانا کون سا قانون ہے۔

یوں تو دنیامیں کئی ممالک ایسے ہیں جہاں کے عجیب وغریب قانون لوگوں کو حیران کرتے ہیں۔ اب فرانس کے اس عجیب وغریب قانون نے دنیا کو حیرت زدہ کردیا ہے ۔ فرانس کی امونیل میکر وحکومت نے اس پارلیمنٹ میں منظور کردیا ہے۔اس قانون کوپارلیمنٹ کوپاس کرنے کے بعد لوگوں کو غلطی کرنے کے حقوق حاصل ہوں گے۔

غور طلب ہے کہ فرانس کے نیشنل اسمبلی یعنی پارلیمنٹ میں موجود ارکان نے ایک سابقہ قانون میں ترمیم کرکے اس کے حق میں ووٹ ڈالے۔ اس قانون کے تحت اب فرانس میں لوگوں کو ’’رائیڈ ٹو میک مسٹکیس‘‘۔یعنی فرانس کے عوام کو غلطی کرنے کا اختیا ر مل گیا ہے ۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ فرانس کے نئے صدرامونیل میکرو نے اپنے انتخابی مہم کے دوران اس قانون کو لانے کا وعدہ کیاتھا۔

]اس قانو ن کے تحت فرانس کے عوام اچھی نیت سے غلطی کرسکتی ہیں اور انہیں اپنی غلطی پر سزا نہیں ہوگی۔ ہم یہ بتاتیں چلیں کہ آخر مذکورہ قانون کیاہے تو اس قانون کے تحت اگر فرانس میں لوگ سرکاری کام کاج کروانے کے دوران کوئی غلطی کردیتے ہیں لیکن اس غلطی کے پیچھے نیت صاف ہے کوئی غلط ارادہ نہیں ہے تو یہ غلطی قابل معافی ہے۔

لیکن قانون میںیہ بھی واضح کردیاگیا ہے کہ غلطی کا حقوق کا حق صرف ایک بار ہوگا۔ اس کے علاوہ انتظامیہ اگر چاہئے تو جانچ بھی کرسکتی ہے کہ غلطی کے پیچھے منشا کیاہے۔ یہ غلطی جان بوجھ کر کی گئی ہے یایونہی ہوگئی ہے۔ ی غلطی نیک نیتی سے ہوئی یاکسی برے ارادے سے لیکن اگر یہ غلطی محکمہ صحت کے کام کاج میں ہوتی ہے تو یہ قابل معافی نہیں ہے ۔ یہاں پر یہ قانون نافذ نہیں ہوگا۔