غزہ میں حماس کے تربیتی مراکز اسرائیلی حملے میں تباہ

غزہ پٹی۔ اسرائیلی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے پیر کی علی الصباح شمالی غزہ پٹی میں حماس کے ٹھکانے کو نشانابنایاہے۔ صیہونی فوج کے ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ یہ کاروائی غزہ پٹی سے جنوبی اسرائیل پر کئے جانے والے راکٹ حملوں کے جواب میں کی گئی ہے۔بیان میں دعوی کیاگیا ہے کہ لڑاکا طیاروں کے حملے میں حماس کے تین ٹھکانوں کو نشانابنایا گیا ہے۔

غزہ کی وزارت صحت نے حملے کے بعد ابھی تک تک شہید یازخمیوں سے متعلق کوئی تفصیل جاری نہیں کی۔ اتوار ی شب غزہ سے دوراکٹ فائر کئے گئے جن میں ایک اسرائیلی علاقے میں سرحد کے قریب گرا جبکہ دوسرا راکٹ اپنے ہدف تک نہیں پہنچ سکا ۔

گذشتہ روز حماس کی جانب سے داغے گئے راکٹوں کے بعد تین دن سے موجود امن کی وہ فضا ختم ہوگئی ہے جو امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے 6ڈسمبر کے بعد فلسطینیوں سمیت دنیا بھر میں غم وغصہ لی لہر کی صورت میں سامنے ائی تھی۔ٹرمپ کے اعلان القدس کے بعد سے فلسطینی اسرائیلی علاقوں میں مارٹر گولے او رراکٹ فائر کرنے کے اپنے غم وغصہ کا اظہار کررہے ہیں۔

امریکی صدر کے القدس کو اسرائیل کاصد ر مقام قراردئے کے بعد سے فلسطین کے طو ل وعرض میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں او راسرائیلی فوج سے جھڑپوں میں کم سے کم 6افراد شہید ہوگئے تھے۔ اسرائیلی طیاروں کی غزہ پر بمباری میں اب تک دو فلسطینی شہید ہونے کی اطلاع ہے ۔

غزہ سے اسرائیلی علاقوں پر راکٹ حملے نسبتاً غیرمعروف چھوٹی مزاحمتی تنظیمیں کرتی ہیں تاہم اسرائیل ان کی ذمہ داری ہمیشہ حماس پر عائد کرتا ہے