غریب معمر افراد کو وہیل چیئراور سماعتی آلات

مرکز کی اسکیم پر آئندہ سال سے عمل ، وزارتِ سماجی انصاف کے عہدیدار کا بیان
حیدرآباد۔ 23 فروری (سیاست نیوز) مرکزی حکومت سطح غربت سے نیچے زندگی گذارنے والے معمر افراد کیلئے ایک نئی اسکیم کی تجویز رکھتی ہے جس کے تحت انہیں آئندہ مالی سال سے وہیل چیئر، سماعتی آلات اور سہارے کیلئے لکڑی فراہم کی جائے گی۔ ڈائریکٹر نیشنل انسٹیٹیوٹ آف سوشیل ڈیفنس، وزارتِ سماجی انصاف، آنند کٹوچ نے بتایا کہ اس وقت اسکیم کو قطعیت دینے کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے معمر افراد کی خدمات کیلئے بین الاقوامی کانفرنس میں یہ بات بتائی۔ انہوں نے آئندہ مالی سال سے اس اسکیم کا آغاز ہوگا جو کافی کارآمد رہے گی۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ یہ ایک اچھی اسکیم ثابت ہوسکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ معمر افراد کے لئے قومی پالیسی 1999ء میں وضع کی گئی تھی۔ اسے بدل کر گزشتہ سال ’’نیشنل پالیسی فار سینئر سٹیزنس‘‘ کا نام دیا گیا۔ اس پالیسی کے تحت معمر افراد کو زیادہ بہتر خدمات فراہم کرنے کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ ان تجاویز میں ایک یہ بھی ہے کہ معمر افراد کو تربیت یافتہ عملہ فراہم کیا جائے گا۔ ضعیف العمری کی سرگرمیوں پر فروغ دیا جائے اور یونیورسٹیز، میڈیکل کالیجس اور دیگر تحقیقاتی اداروں کی مدد کی جائے۔ انہوں نے نئی پالیسی کے خدوخال واضح کرتے ہوئے کہا کہ معمر شہریوں کی بہبود اس کا مقصد ہے۔ گلوبل ایجنگ نیٹ ورک اور ہیریٹیج فاؤنڈیشن آف انڈیا نے اس دو روزہ کانفرنس کا اہتمام کیا ہے۔ ہیلپ ایج انڈیا کے چیف ایگزیکٹیو میتھیو شیرین نے کہا کہ ہندوستان میں 103 ملین معمر شہری ہیں، ان میں 51 ملین سطح غربت سے نیچے زندگی گذارتے ہیں اور معمر افراد کیلئے خدمات کا مکمل فقدان پایا جاتا ہے۔ انہوں نے 2006ء کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں ہر 3 معمر افراد میں ایک کو اپنے بچوں سے کسی نہ کسی طرح کی تکلیف کا سامنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ والدین اور معمر شہریوں کی بہبود سے متعلق قانون 2007ء پر عمل نہیں ہورہا ہے اور اسے مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ ان شکایات کا جواب دیتے ہوئے آنند کٹوچ نے کہا کہ ہندوستان کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ والدین اپنے بچوں کی شکایت نہیں کرتے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر ٹاٹا انسٹیٹیوٹ آف سوشیل سائنسیس پروفیسر ایس شیوا راجو نے بتایا کہ اعداد و شمار یہ صاف ظاہر کرتے ہیں کہ ہندوستان میں معمر شہریوں کی آبادی میں اضافہ کی شرح عام آبادی سے دُوگنی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ معمر افراد کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ کانفرنس میں ایک اور مقرر نے کہا کہ ہندوستان میں بڑے پیمانے پر نقل مقام ہورہا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ اس ملک میں 475 ملین افراد اس مقام پر نہیں رہتے جہاں ان کی پیدائش ہوئی۔ 20 ملین ہندوستانی بیرون ممالک مقیم ہیں، ایسے میں ان کے والدین کا کیا ہوگا؟