عمر عبداللہ کو عدالت نے حکم دیا ہے کہ وہ اپنی الگ رہ رہی بیوی کے اخراجات اد ا کرے

نئی دہلی۔جموں او رکشمیر کے سابق چیف منسٹر عمرعبداللہ کو دہلی کی فیملی کورٹ نے ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی الگ رہ رہی بیوی پایل عبداللہ اور اس کے نابالغ بچے کے اخراجات برداشت کرے۔

عدالت میں جہاں پرعمرعبداللہ کی جانب سے دونوں کے درمیان طلاق کے لئے دائرکردہ درخواست پر سنوائی چل رہی ہے‘ احکامات جاری کرتے ہوئے کہاکہ ہے کہ ماہانہ عبوری دیکھ بھال کے طور پر پائل کو 75ہزار روپئے اور ان کے بیٹے کے لئے( اٹھارہ سال کی عمر تک) 25ہزار روپئے ادا کئے جائیں۔

انڈیا ٹوڈے کی ایک رپورٹ کے مطابق عدالت نے مانا ہے کہ ’’ بیوی کی دیکھ بھال کے گرانڈ سماجی انصاف کا پیمانہ ہے‘‘۔

بچوں بے قصور ہونے کے باوجود سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ یہاں تک کہ بیوی پڑھی لکھی اگر ہے بھی تو وہ شوہر کی موقف کی مناسبت سے اس کی دیکھ بھال کا خرچ حاصل کرنے کے حق سے محروم نہیں ہوسکتی۔آمدنی کی مناسبت سے شوہر کویہ کرنے ضروری ہے۔اس میں حساب کتاب نہیں ہوناچاہئے‘‘۔

عمر کے وکیل نے عدالت سے کہاکہ طلاق کی درخواست کے دوران پائل پچھلے چھ سال سے اپنا گذارا خود کررہی ہے اور اس نے کبھی بھی دیکھ بھال کے اخراجات کے لئے دباؤ نہیں ڈالا۔

وہیں سینئر وکیل جینت کے سودو رہنی کھنہ پائل کی طرف سے عدالت سے رجوع ہوکر کہاکہ پائل اور ان کے بیٹے کا 7اکبر روڈ سے اخراج دیکھ بھال کے اخراجات کو لے کر ہوا تھا

۔سود نے عدالت سے کہاکہ ’’ اخراج کے بعد رہائش کی تلاش کرنا بہت مشکل ہوگیا‘ وہ بھی زیڈ او رزیڈ پلس سکیورٹی فراہم کی جانے والی لوگوں کے پیش نظر۔ ذمہ داران کی نہایت عیش وعشرت کی زندگی ہے‘‘۔سنوائی کرنے والی عدالت نے عمر کی درخواست طلاق کو مستر د کردیا جس میں عمر نے پائل کے خلاف بے رحمانہ رویہ اختیار کرنے کا الزام کوثابت کرنے میں ناکام ہوئے۔