عمران خاں روزانہ ورزش کے عادی

اتوار کی صبح جاگنگ اور ور زش کے بعد دفتر پہونچے
اسلام آباد ۔ /19 اگست (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم بننے کے بعد بھی عمران خان کا روزانہ ورزش کرنے کا معمول برقرار ہے ۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان صبح سویرے ورزش کرتے ہیں اور یہ ان کا روزانہ کا معمول ہے ۔ وزیراعظم بننے کے بعد بھی اس معمول میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے اور عمران خان کی جاگنگ کے بعد کی تصاویر سامنے آئی ہیں ۔ تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وزیراعظم عمران خان ٹریک سوٹ میں ہیں اور ان کا اسٹاف بھی ساتھ ساتھ ہے ۔ وزیراعظم عمران خان کی تصاویر سوشیل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہیں جس پر لوگوں نے مختلف تبصرے کئے ہیں ۔ یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اتوار کے روز بھی بنی گالہ میں پارٹی اجلاس منعقد کیا جس میں قوم سے خطاب سمیت حکومتی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ عمران خان وزیراعظم ہاوز میں اتوار کی صبح ورزش اور جاگنگ کے بعد دفتر پہونچے ۔ ان کے ہمراہ سکیورٹی گارڈ اور اسٹاف کے ارکان بھی تھے ۔ اتوار کو چھٹی والے دن بھی وہ ورزش کے بعد دفتر گئے ۔

پاکستان کو مشکل مالی حالات کا سامنا: عمران خان
اسلام آباد ۔ /19 اگست (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا کہ پاکستان کو مشکل حالات کا سامنا ہے ۔ اس ملک کی تاریخ میں کبھی مشکل مالی حالات نہیں تھے جیسا کہ اب ہے ۔ قوم سے کئے گئے اپنے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ پاکستان پر اس وقت 28 ہزار ارب روپئے کا قرضہ ہے ۔ ایک طرف قوم مقروض ہے دوسری طرف سابق حکمراں ملک میں ایسا رہتے تھے جیسے انگریز یہاں رہتے تھے ۔ سابق وزیراعظم کے پاس 80 گاڑیاں ہیں جن میں 33 بلٹ پروف ہیں ۔ گزشتہ دور حکومت میں 75 کروڑ روپئے بیرونی دوروں پر خرچ کئے گئے ۔ عمران خان نے کہا کہ سوا دو کروڑ بچے اسکول سے باہر ہیں ، آبادی میں اضافہ ہورہا ہے ۔ اگر ہم ان بچوں کو تعلیم نہ دیں تو ان کا مستقبل تباہ ہوجائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنے استعمال کیلئے صرف دو ملازم دو گاڑیوں رکھوں گا ۔ باقی کے تمام گاڑیاں نیلام کی جائیں گی اور ان سے حاصل ہونے والی رقم سرکاری خزانہ میں داخل کی جائے گی ۔ ان کی حکومت ملک کے اندر کفایت شعاری کو فروغ دے کر ٹاسک فورس تشکیل دی جائے گی ۔ بچت سے حاصل ہونے والی رقم غریبوں پر خرچ کی جائے گی ۔ پاکستانی عوام کو ان کے پیروں پر کھڑا کروں گا ۔ 20 کروڑ کی آبادی میں صرف 8 لاکھ لوگ ٹیکس ادا کرتے ہیں لیکن میں وعدہ کرتا ہوں کہ سب سے پہلے میں ایف بی آر کو ٹھیک کروں گا کیونکہ عوام کو اس پر اعتماد نہیں ہے ۔