عمران خان کی پیشکش کا مثبت جواب دیا جائے:محبوبہ

 

سری نگر-پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ کرتارپور راہداری کھولنے سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان مفاہمت کی نئی شروعات ہوسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنی سرحدیں تبدیل نہیں کرسکتے مگر تجارت اور عوامی روابط بڑھانے سے ان سرحدوں کو غیرمتعلق بناسکتے ہیں۔

محبوبہ مفتی نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے پاکستان زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں واقع ہندوئوں کے مذہبی مقام شاردا پیٹھ اور پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع چکوال میں واقع کٹاس راج مندر کو بھارتی عقیدتمندوں کے لئے کھولنے کی پیشکش پر کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو اس پیشکش پر مثبت جواب دینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات سے دوریاں مٹ جائیں گی اور خطہ میں امن آئے گا۔ محبوبہ مفتی جو کہ ریاست کی سابقہ وزیر اعلیٰ بھی ہیں، نے جمعرات کو مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا ’کرتارپور کی بدولت دو پڑوسی ممالک کے درمیان مفاہمت کی نئی شروعات ہوسکتی ہے۔

ہم اپنی سرحدیں تبدیل نہیں کرسکتے لیکن ہم تجارت اور عوامی روابط کو بڑھاکر ان سرحدوں کو غیرمتعلق بناسکتے ہیں۔اس کے ذریعہ دونوں ممالک امن اور ترقی کی نئی اونچائیوں کو چھو سکتے ہیں‘۔

انہوں نے لکھا ’کچھ ٹی وی چینل کرتار پور جیسے اقدام کو سبوتاژ کرنے کے لئے اسی خالصتان بنانے کی سازش قرار دینے میں لگے ہوئے ہیں۔

عقیدتمندوں کو گرو نانک دیو جی کی پیدائش کی جگہ (کرتار پور صاحب) کا دیدار کرنے کی اجازت دینے میں کیا سازش ہوسکتی ہے؟‘۔ محبوبہ مفتی نے عمران خان کی پیشکش کا خیرمقدم کرتے ہوئے لکھا ’یہ اقدام امن کا باعث بن سکتا ہے۔

وزیر اعظم مودی کو پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے کشمیر میں شاردا پیٹھ ، کٹاس راج اور دیگر مذہبی مقامات کو کھولنے کی پیشکش پر غور کرنا چاہیے۔ ایسے اقدامات سے دوریاں مٹ جائیں گی اور خطہ میں امن آئے گا‘۔