عمران خان، ہندوستان کیساتھ تعلقات کو بہتر بنانے ایماندار نہیں :کالیا

جالندھر29نومبر(سیاست ڈاٹ کام )بی جے پی کے سابق ریاستی صدر اور سابق وزیر منورنجن کالیا نے جمعرات کو کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان ہندوستان کے سا تھ تعلقات کو بہتر بنانے کے تئیں ایماندار نہیں ہیں۔ کالیا نے آج یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان کے کرتارپور صاحب گلیارے کی سنگ بنیاد کی تقریب کے وقت کشمیر مسئلے کواٹھانے سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے قول اور فعل میں فرق ہے اور وہ ہندوستان کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے تئیں ایماندار نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ برلن کی دیوار اس لئے گرائی گئی ہے کیونکہ فرانس اور جرمنی کے قریبی اور دوستانہ تعلقات ہیں۔دونوں ملک ایک دوسرے کے تئیں ایماندار ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ ہلاکت خیز جنگ کی تلخ تاریخ کو بھولنے کے لئے تیار تھے لیکن ملک کی آزادی کے وقت سرحد کے دوسری طرف(غیرمنقسم ہندوستان کا حصہ میں)رہنے والے لوگوں کے آباؤاجداد نے ہی ‘ریڈ کلف لائن’بنانے پر زور دیا تھا نہ کہ ہندوستانیوں نے ۔ کالیا نے کہا کہ یہ توجہ دینے والی بات ہے کہ بنیادی طورپر گرودوارا کرتار پور صاحب گلیارے کی تجویز پاکستان کے وزیراعظم عمران خان سے نہیں بلکہ فوج کے سربراہ جاوید باجوا کے ذریعہ سے آئی تھی،اور ہندوستان کے لئے ان کی نفرت کسی سے چھپی نہیں ہے ۔پہلے پات شاہی شری گرونانک دیو جی کے 550ویں پرکاش اتسو کی شام پر گرودوارا صاحب گلیارے کا افتتاح ہر ہندوستانی کے لئے خاص طورپر سکھوں کے لئے مذہبی اور جذباتی لحاظ سے بے حد اہم ہے۔جبکہ پاکستان کے لئے ایسی کوئی بات نہیں ہے۔جموں و کشمیر کے ذریعہ سے پنجاب میں تقریباً ہفتہ واربنیاد پر ہیروئن ضبط کرنے اور نرنکاری بھون دھماکے میں پاکستان کے کردار کا پتہ چلتا ہے کہ پاکستان ہندوستان کے خلاف اپنی نفرت انگیز سرگرمیوں سے باز نہیں آرہا ہے ۔اس طرح مرکزی حکومت کو گرودوارا کرتارپور صاحب گلیارے کوچلانے کے دوران احتیاط کے طورپر اپنا ایک نظریہ اپنانا ہوگا تاکہ پاکستان پنجاب کے امن میں خلل نہ ڈال سکے ۔ کالیا نے کہا کہ پنجاب کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو کو پاکستان میں الیکشن لڑنے کے لئے عمران خان کی تجویز کو قبول کرنا چاہئے اور عمران کی کابینہ میں وزیر بننا چاہئے کیونکہ انہوں نے اپنے ملک کو چھوڑکر پاکستان اور وہاں کے لوگوں کے ساتھ دوستی قبول کی ہے ۔