عقل کا صحیح استعمال بھی نعمت ہے …

کسی گاؤں میں ایک عقل مند آدمی رہتا تھا۔ وہ جو کچھ کماتا، اپنی ضرورتوں میں اس کو استعمال کرتا مگر لوگ اسے کنجوس کہہ کر تنگ کرتے۔ اس عقل مند آدمی کے محلے کے لوگ چوری کرتے تھے۔ ان کی چوری کی عادت کی وجہ سے گاؤں والے بہت تنگ تھے، مگر کچھ کر نہ سکتے تھے۔

اس عقل مند نے گاؤں کے لوگوں کو مشورہ دیا کہ چلو قاضی کے پاس چلیں اور ان کی شکایت لگائیں، عقلمند آدمی اور گاؤں کے چند لوگ قاضی کے پاس گئے، وہاں اس عقل مند آدمی نے قاضی کو مشورہ دیا کہ ان چوری کرنے والے لوگوں کو کام دیا جائے تاکہ وہ حلال کی روٹی کما کر کھاسکیں، پھر قاضی نے دوسرے دن ان تمام لوگوں کو بلاکر کھجوروں کے باغ میں کام پر لگا دیا اور کہا کہ شام تک کام مکمل کرو، پھر شام کو کام مکمل کرنے پر قاضی نے انہیں اُجرت دی۔ اس طرح انہوں نے حلال روزی کمانے کا وعدہ کیا اور چوری کرنے سے توبہ کی اور ان چوری کرنے والوں نے قاضی اور اس عقل مند آدمی کا شکریہ ادا کیا کہ انہیں اللہ نے سیدھا راستہ دکھایا اور سب لوگ خوش ہوگئے۔