عجلت میں نوٹ بندی کی حمایت پر کملا ہاسن نے مانگی معافی

ٹاملناڈو۔ ہندوستان کی معیشت کے متعلق نریندر مودی کے اپنے پراجکٹ نوٹ بندی جس میں نومبر 2016کے دوران 1000اور پانچ سو روپئے کے نوٹوں کی تنسیخ عمل میں لائی گئی تھی کے فیصلے کی عجلت میں حمایت کا اعتراف کرتے ہوئے اداکار کملا ہاسن نے عوام سے معذرت مانگ لی۔کملا ہاسن نے اس وقت ٹوئٹ کیاتھا کہ ’’ مسٹر مودی کو سلام۔ سیاسی پارٹیوں سے بالاتر ہوکر اس فیصلے پر جشن منایا جانا چاہئے۔ یہ سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والوں کے لئے اہمیت کا حامل فیصلہ ہے۔‘‘

ٹامل میگزین ’ ویکاٹن‘ کے ایک کالم میں وشوا رپورم کے اداکار جنھوں نے حالیہ دنوں میں بات کا بھی اعلان کیا ہے کہ وہ بہت جلد سرگرم سیاست کا حصہ بنیں گے نے انکشاف کیا ہے کہ کملا ہاسن کے ٹوئٹ کے بعد ان کے بہت سارے دوست جو معیشت کو سمجھتے ہیں ان پربرہمی کا اظہار کیاہے۔

بعدازاں انہوں نے انفرادی طور پر اس بات کا جائزہ لیا کہ یہ منصوبہ ( نوٹ بندی) بہتر ہوگا‘ شائد اس کے نفاذ میں دشواری پیش آرہی ہوگی۔کملاہاسن دراصل یہ کہنا چاہتے ہیں کہ وزیراعظم اپنی اس فاش غلطی کو بلامبالغہ قبول کریں ‘ جس کے بعد وہ ایک اور ’’ سلام ‘‘ انہیں اپنے جانب سے پیش کیاجائے گا

۔مذکورہ ادا کار نے لکھا کہ یہ ایک بہترین لیڈر کی نشانی ہے کہ اگر وہ اپنی غلطی کو قبول کرتا ہے ۔کملا ہاسن نے یہ بات صاف کردی ہے کہ وہ بہت جلد سرگرم سیاست کا حصہ بنیں گے اور اپنی پارٹی قائم کریں گے۔

جبکہ افواہ تو اس بات کی بھی ہے کہ رجنی کانت بھی سیاست میں داخلہ لیں گے مگر اس بات کی اب تک توثیق نہیں ہوئی ہے۔بی جے پی عوامی جلسوں میں موجودگی کے ذریعہ سوپر اسٹار کو اپنا لیڈر ثابت کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

اسی سال مئی کے مہینے میں اپنے مداحوں کے ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے رجنی کانت نے اس بات کا اشارہ دیا تھاکہ وہ سیاسی میں کسی بھی وقت داخلہ لے سکتے ہیں۔