عآپ او ربی جے پی نے ایک آواز میں کہا ’خاطیوں کو سزا دیں‘

نئی دہلی۔ عام آدمی پارٹی اور بی جے پی دونوں نے منگل کے روز اپنی بیٹی کے ساتھ بدسلوکی کرنے والوں پر اعتراض جتانے کی وجہہ مارے گئے کاروباری کے قتل میں ملو ث ملزمین کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

دہلی کمیشن برائے خواتین نے پولیس سے کہاکہ وہ 17مئی تک واقعہ پر مشتمل تحقیقات کے ”موقف کی رپورٹ“ داخل کرے۔

چیف منسٹر اروند کجریوال نے ٹوئٹ کرکے کہاکہ ”دہلی پولیس خاطیوں کے خلاف سخت کاروائی کرے“۔

عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن سنجیو سنگھ نے ملزمین کی عدم گرفتاری کے خلاف احتجاجی ریالی نکالنے کا انتباہ دیا ہے۔

منگل کے روز منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں مذکورہ پارٹی کچھ ”سیاسی طاقتوں“ پر دھرو تیاگی کے قتل کو ”مذہب رنگ“ دینے کی کوشش کا الزام بھی عائد کیا ہے

۔سنجے سنگھ نے کہاکہ ”یہ ایک قابل افسوس واقعہ ہے جس میں مذہب کو نہیں لانا چاہئے۔ اگر دہلی پولیس درست اندازمیں واقعہ کی جانچ نہیں کرے گی تو پھر چیف منسٹر کجریوال اور عام آدمی پارٹی کے دیگر لیڈران احتجاج کریں گے“۔

مذکورہ ایم پی کے ساتھ مدی پور کے رکن اسمبلی بھی موجود تھے جس کے اسمبلی حلقہ میں یہ واقعہ پیش آیا ہے۔

اس واقعہ میں 51سالہ تیاگی پر اس وقت چاقوؤں سے حملہ کیاگیا جب وہ اپنی بیٹی پر ویسٹ دہلی کے بسائی درار پور میں بے ہودہ تبصرہ کرنے کی مذمت کررہے تھے‘ اس واقعہ میں تیاگی کاایک 19سالہ بیٹا بھی شدید زخمی ہے۔

اپنی جانب سے دہلی بی جے پی کے صدر منوج تیواری نے کہاکہ معاملہ کی سنوائی فاسٹ ٹریک کورٹ کے ذریعہ ہونی چاہئے اور خاطیوں کو سخت سزا ملنی چاہئے۔

انہوں نے ٹوئٹر پر کہاکہ ’’افسوس کی بات ہے او رقابل مذمت ہے کہ بیٹی کے وقار کو بچانے کے لئے والد نے احتجاج کیا۔ ایک بہادر بیٹا بھی اپنے خاندان کی بقاء کے کام پر مامور ہے۔

غنڈہ گردی او رشہری نکسلزم کے لئے سماج میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔ ہمیں ساتھ ملکر اس کی مذمت کرنا چاہئے تاکہ خاطیوں کوفاسٹ ٹریک کورٹ کے ذریعہ سزاء دلائی جاسکے۔

بعدازاں اپنے جاری کردہ بیان میں تیواری نے کہاکہ ’’واقعہ دل دہلادینے والا ہے۔

گھر والوں کو معقول معاوضہ ادا کیا جانا چاہئے اور سوسائٹی کے دیگر ممبرس کو اس طرح کے واقعات پر خاموش تماشائی بن کر نہیں رہنا چاہئے“