طلاق ثلاثہ کی بحث کے درمیان۔ کمال امروہی اور میناکماری کے رشتہ ازدواج پر نشانہ

مرحوم کمال امروہی کی کردار کشی ہونے سے اہل خانہ سخت صدمہ میں ‘ ٹی وی چینل کو قانونی نوٹس بھیجا
نئی دہلی۔طلاق ثلاثہ پر جاری جیث کے دوران کمال امروہی اور میناکماری کے رشتہ ازدواج کو بھی گھسیٹا جارہا ہے جس کی وجہہ سے مرحوم کمال امروہی کے اہل خانہ شدید بے چینی اور صدمہ سے دوچار ہیں۔ مرحوم کمال امروہی کے اہل خانہ شدید بے چینی ار صدمہ سے دوچار ہیں۔مرحوم کمال امروہی اور میناکماری کا رشتہ ازدواج اس وقت سرخیوں میں آگیا جب عدالت عظمی نے سال2017کے اخیر میں طلاق ثلاثہ کے غیر ائینی ہونے کا فیصلہ دیاتھا ۔

اسی وقت اچانک میڈیکا میں ایک غیر معروف ٹوئٹر اکاونٹ سے یہ دعوی کیاگیا کہ کمال امروہی نے میناکماری کو تین طلاق دیاتھا اور نکاح ثانی کے لئے میناکماری کو حلالہ سے گزرنا پڑا تھا۔ سوشیل میڈیا میںیہ بات آگ کی طرح پھیل گئی اور اس کے بعدبی جے پی کے ترجمانوں نے بھی تین طلاق کے موضوع پر اس کا جم کر استعمال کیا۔ گزشتہ دنوں ایک ٹی وی کے مباحثہ کے دوران بی جے پی کے ایک ترجمان نے کمال امروہی پر یہ الزام عائد کیاہے کہ انہو ں نے اپنی اہلیہ میناکماری کو طلاق بدعت( طلاق ثلاثہ) دی تھی جس وجہہ سے میناکماری کی زندگی صدمہ سے بھر گئی ۔ اس بحث میں ایک مسلم رکن پارلیمنٹ بھی موجود تھے۔

مرحوم کمال امروہی اور میناکماری کے رشتہ ازدواج کو گھسیٹنے اور مرحوم کے کردار کو داغدار کرنے کی کوشش سے اہل خانہ سخت نالاں اور صدمہ میں ہیں۔مرحوک کے صاحبزادہ تاجدار امروہی نے اسے مفروضہ اور جھوٹ قراردیتے ہوئے متعلقہ ٹی وی چیانل اور بی جے پی ترجمان کو قانونی نوٹس بھیج دیاہے۔ انقلاب سے بات کرتے ہوئے تاجدار امروہی نے کہاکہ ’ طلاق دینے والی بات سراسر جھوٹ ہے اور اس سے میرے والد کی روح کو تکلیف پہنچی ہوگی۔

انہو ں نے کہاکہ بالی ووڈ کے ورسٹائل ہیروئن میناکماری کو ہم سے جدا ہوئے تقریبا 45سال ہوگئے ‘ والد صاحب کا سانحہ ارتحال کو بھی ایک عرصہ گذر چکا ہے مگر آج بھی وہ ہمارے دلوں میں رہتے ہیں‘ گذشتہ دنوں جب یہ خبر سامنے ائی کہ کچھ چینلوں پر طلاق کی بحث کے دوران چند شر پسندوں نے یہ دعوی کیا کہ ہمارے بابا مرحوم نے ہماری چھوٹی ماں( میناکماری) کو تین طلا ق دی تھی ‘ تویقین مانئے یہ جھوٹ سن کر میرا دل بیٹھ گیا۔ سیاست کا تو چمکانے کے لئے کوئی شرفاء پر ایسے کیچڑ کیسے اچھال سکتا ہے۔ سب سے زیادہ تکلیف میں میری ہمشیرہ تھی‘ جو میناکماری سے بہت قریب تھیں۔

تاجدار امروہی نے بتایا کہ میرے والد نے کبھی بھی اپنی منکوحہ ثانی کو طلا ق نہیں دی ‘ میرے بابا خاندانی شرافت کی اعلی مثال تھے‘ میری ماں( مرحوم کی بڑی اہلیہ) میناکماری کا نہ صرف احترام کرتی تھیں بلکہ تمام بچوں کو یہ کہہ رکھاتھا کہ میناکماری کی حیثیت ایک ماں کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ میرے لئے یہ سخت تکلیف دہ بات تھی کہ کوئی میرے والد کے کردار اور میری ماں کی عزت کو سرعام نیلام کررہا تھا۔اس سے میرے مرحوم بابا سخت صدمہ میں ہوں گے۔

انہوں نے میڈیا کے رویہ کو نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ’ کسی بھی مفروضہ کو حقیقت مان کرکیسے بیان کیاجاسکتا ہے۔ کیا میڈیا جھوٹ پھیلانے کا پلیٹ فارم ہے۔تاجدار امروہی نے اویسی کو بھی ذمہ دار ٹھراتے ہوئے کہاکہ ایک مسلم رکن پارلیمنٹ ہونے کے ناطے ان کی یہ ذمہ داری تھی کہ وہ اس مفروضہ کے خلاف ردعمل دیتے اور اگر انہیں پتہ نہیں تھا تو کم ازکم تحقیق کرنے کی بات کہتے۔ انہو ں نے بتایا کہ میں مسلکی درجہ بندی کو نہیں مانتا مگر میں یہ کہنا چاہتاہوں کہ میرے والد اور میناکماری کی شادی شیعہ طریقہ سے ہوئی تھی اور شیعہ مسلک میں طلاق ثلاثہ اور حلالہ ہے ہی نہیں۔