طلاق ثلاثہ بل۔ حکومت کا آرڈیننس لانا جمہوری اصولوں کے کیخلاف ۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ

نئی دہلی۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ترجمان مولانا خلیل الرحمن سجا دنعمانی نے کہاہے کہ باخبرذرائع سے اطلاع ملی ہے کہ مودی حکومت تین طلاق بل راجیہ سبھا میں پیش نہ ہونے کی وجہہ سے اب ارڈنینس کے ذریعہ اس قانون کو نافذ کرنا چاہتی ہے اور اگر ایسا ہے تو اس سے مودی حکومت کی ڈکٹیٹر شب ظاہر ہوتی ہے۔

انہو ں نے کہاکہ یہ بل راجیہ سبھا میں زیر التوا ہے او رراجیہ سبھا میں پاس ہونے کا انتظار کرنا چاہئے اور اس طرح کے ارڈیننس کے ذریعہ اس قانون کو مسلمانو ں پر زبردستی تھوپنا جمہوری اصولوں کے خلاف ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ اس بل کے سلسلے میں مسلمانوں میں زبردست اضطراب کی کیفیت پائی جاتی ہے اور حکومت کو مسلمانوں کے جذبات کا خیال رکھنا چاہئے اور بل پیش کرنے سے پہلے مسلم پرسنل لابورڈ سے صلاح ومشورہ کرنا چاہتے ۔

انہو ں نے کہاکہ مسلم پرسنل لاء بورڈ مسلمانوں کے عائلی امور کی سب سے بڑی تنظیم ہے۔اس کو نظرانداز کرنا نہیں چاہتے تھا۔

مولانانعمانی نے ٹیلی فون پر یواین ائی سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ اگر مودی حکومت آرڈنینس لاتی ہے تو صدر جمہوریہ ہند سے اپیل کریں گے اور اس ارڈنینس پر دستخط کریں۔ کیونکہ جمہوریت کی روی کی منافی ہوگی۔