طالبان نے کرکٹ کھیلنے کی دعوت مسترد کردیا

اسلام آباد ۔ 24 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستانی وزیرداخلہ نے تعطل پذیر امن مذاکرات کے احیاء کی ایک کوشش کے طور پر تحریک طالبان پاکستان کو کرکٹ کھیلنے کی دعوت دی تھی جس او اس ممنوعہ گروپ نے مسترد کردیا۔ وزیرداخلہ اور چودھری نثار علی خان نے فوجی چھاؤنی کے شہر راولپنڈی میں ایک نمائشی کرکٹ میچ میںبحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی تھی۔ انہوں نے چند شاٹس بھی لگائے اور طالبان کو کرکٹ کھیلنے کی دعوت دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگر تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ کرکٹ میچ ہوگا تو اس کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔ چودھری نثار علی خان نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کے دوران طنزیہ اور برجستہ انداز میں کہا تھا کہ ’’مجھے ایک خبر ملی ہیکہ طالبان کو کرکٹ سے کافی دلچسپی ہے اور اگر آپ کے توسط سے میرا یہ پیغام ان تک پہنچتا ہے تو ہم ان کے ساتھ کرکٹ کھیل سکتے ہیں جس کے بہتر نتائج برآمد ہوسکتے ہیں‘‘۔

تاہم طالبان نے نثار علی خان کی اس پیشکش کو مسترد کردیا اور کہا کہ وہ کرکٹ کھیل کی سخت ترین مخالفت کرتے ہیں۔ چودھری نثار علی خان کی جانب سے طالبان کو کرکٹ کھیلنے کی دعوت دیئے جانے پر پاکستانیوں کی کثیر تعداد نے سخت برہمی کا اظہار کیا تھا اور بالخصوص سوشل میڈیا پر ان کے خلاف کئی تبصرے کئے گئے۔ ایک شخص نے نثارعلی خان کو ’احمق جنونی‘ قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ انہیں (نثار) کو چاہئے تھا کہ وہ ان سپاہیوں کے خاندانوں کو میچ میں مدعو کرتے جن سپاہیوں کے سر طالبان نے قلم کردیئے تھے۔ ایک ایسے ہی تبصرہ نگار @ مدحت Z ’’سرخ پچ پر کرکٹ اور ممکن ہے کہ وہ ہمارے سپاہیوں کے سروں کے ذریعہ گیندبازی کریں گے‘‘؟۔