صدر چین ژی جن پنگ کی برونئی میں آمد

بندرسیری بیگوان (برونئی) ۔ 19 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) صدر چین ژی جن پنگ پیر کے روز برونئی پہنچے۔ برونئی اپنی معیشت کو مستحکم کرنا چاہتا ہے جس کیلئے اس نے چین کی جانب ہاتھ بڑھائے ہیں۔ چین کی کمپنیوں نے ایشیاء کے دیگر حصوںکی طرح برونئی میں سرمایہ کاری کی ہے جبکہ ژی جن پنگ ایک ایسے وقت برونئی پہنچے ہیں جب وہ پاپوا نیوگنی میں منعقدہ ایک چوٹی کانفرنس میں شرکت کے بعد خراب موڈ لیکر برونئی آئے ہیں کیونکہ چوٹی کانفرنس میں امریکہ اور چین کے درمیان لفظی جنگ ہوئی تھی۔ برونئی پہنچنے پر ان کا سلطان حسن البلولقیہ کے عظیم الشان محل میں شاندار استقبال کیا گیا۔ چینی کمپنیاں جو سرمایہ کاری کررہی ہیں ان کا مقصد چین کی معیشت کو استحکام بخشنا ہے جو ان کے انفراسٹرکچر ڈرائیو پروگرام میں شامل ہے جن میں کروڑہا ڈالرس کے اخراجات سے تعمیر کی جانے والی تیل ریفائنری، ڈیم اور ایک ہائی وے کی تعمیر قابل ذکر ہیں۔ یاد رہیکہ برونئی کسی زمانے میں برطانیہ کی ایک سابق کالونی تھی جو اپنی دولت کیلئے مشہور تھی۔ برونئی کے سب سے قریب اگر کوئی ملک واقع ہے تو وہ ملائشیا ہے لیکن عالمی کساد بازاری کے دوران جب تیل کی قیمتوں میں کمی ہوئی تھی اس وقت سے آج تک برونئی کی معیشت کو وہ استحکام حاصل نہیں ہوا جو پہلے تھا جبکہ حام تیل کی پیداوار بھی انحطاط پذیر ہوئی ہے۔