صدارتی امیدوار کی تائید پر اویسی برادرس سے وضاحت کا مطالبہ

ٹی آر ایس ، مجلس حلیف جماعتیں ہونے کے ادعات پر وی ہنمنت راؤ کا سوال
حیدرآباد ۔ 29 ۔ جون : ( سیاست نیوز ) : سکریٹری اے آئی سی سی و سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے ٹی آر ایس کی جانب سے صدارتی انتخاب کے لیے آر ایس ایس امیدوار رامناتھ کووند کی تائید کرنے پر اویسی برادرس کو اپنا موقف ظاہر کرنے کا مطالبہ کیا ۔ آج گاندھی بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وی ہنمنت راؤ نے کہا کہ ایک سے زائد مرتبہ مجلس نے ٹی آر ایس کو اور ٹی آر ایس نے مجلس کو اپنی حلیف اور دوست جماعت قرار دیا اور کئی انتخابات میں دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے کی کھل کر تائید بھی کی ۔ صدارتی انتخابات کے معاملے میں بی جے پی کے زیر قیادت این ڈی اے نے آر ایس ایس نظریات کے حامل اور مسلم تحفظات کی مخالفت کرنے والے رامناتھ کووند کو اپنا امیدوار بنایا ہے ۔ سیکولرازم کا چولہ پہننے والے ٹی آر ایس کے سربراہ و چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر نے فوری این ڈی اے امیدوار کی تائید کی ہے جس سے ان کا اصلی چہرہ منظر عام پر آگیا ہے ۔ کے سی آر سیکولرازم کا لبادہ اڑھ کر فرقہ پرستوں کے اشاروں پر ناچ رہے ہیں ۔ ٹی آر ایس کے اس اقدام پر مجلس اپنا موقف پیش کریں ۔ اویسی برادرس کی خاموشی معنی خیز ہے ۔ اگر مجلس اپنی حلیف ٹی آر ایس کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرنے سے گریز کرتی ہے تو یہی سمجھا جائے گا کہ صدارتی انتخاب کے معاملے میں ٹی آر ایس کا جو فیصلہ ہے وہی فیصلہ اس کی حلیف جماعت کا ہوگا ۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل میں غیر معمولی رول ادا کرنے والی سابق اسپیکر لوک سبھا میرا کمار کو شکست دینے کی کوشش کرنا ٹی آر ایس کے لیے احسان فراموشی کے مترادف ہوگا ۔ لہذا اب بھی وقت ہے ٹی آر ایس اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور میرا کمار کی تائید کرے بصورت دیگر تاریخ کبھی چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر کو معاف نہیں کرے گی اور ہمیشہ کے لیے ریاست تلنگانہ پر بدنما داغ لگ جائے گا ۔ سکریٹری اے آئی سی سی نے کہا کہ میاں پور اراضی اسکام سے چیف منسٹر اچھی طرح سے واقف ہے ان کی سرپرستی میں ہی ملک کا سب سے بڑا اراضی اسکام ہوا ہے ۔ جس کی وجہ سے تلنگانہ حکومت اراضی اسکام کی سی بی آئی تحقیقات کرانے سے خوفزدہ ہورہی ہے ۔ صدارتی انتخابات میں ووٹوں کی خاطر مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے تلنگانہ کے کانگریس قائدین کو دہلی میں میاں پور اراضی اسکام کے خلاف یادداشت پیش کرنے کے لیے ملاقات کرنے کے لیے وقت نہیں دیا ہے ۔۔