شیعہ پرسنل لاء بورڈ نے گائے ذبیحہ پر امتناع کا مطالبہ کیا

لکھنو:شیعہ پرسنل لاء بورڈ نے منگل کے روز رام جنم بھومی کے تنازع کے موثر حل اور قومی سطح پر گائے ذبیحہ کوروکنے قانونی امتناع کا مطالبہ کیا۔

پانچویں عاملہ کے اجلاس میں باڈی کے اراکین نے گائے ذبیحہ کے مسائل کوموضوع بحث لایااور اس پردو گرہوں کے درمیان کشیدگی کے پیش نظر اتفاق رائے سے فیصلہ لیاگیاکہ حکومت کی جانب سے امتناع تمام کے مفاد میں ہوگا۔

اراکین نے کہاکہ قرآن میں گائے ذبیحہ کو اسلامی تعلیمات کے خلاف قراردیا گیا ہے جس پر امتناع ضروری ہے۔خواجہ معین الدین چشتی ؒ کی بارگاہ کے ایک مشائخ زین العابدین خان نے برسرعام گائے ذبیحہ پر بحث کی جو تنازع کا موضوع بنا او رانہوں نے کہاکہ اس کو ختم کردیناچاہئے۔

انہوں نے کہاکہ’’ بڑھتی کشیدگی کے پیش اورقران کے مطابق ہمیں گائے کے ذبیحہ اورگوشت کی فروخت پر امتناع عائد کردینا چاہئے‘‘۔

انہوں نے کہاکہ آج کے عصری دور میں تین طلاق کاعمل غیرواجبی اورقرآن کی روح کے عین خلا ف ہوگا۔

دیگر اسپیکرس نے بھی اس بات کومنظور کیاکہ اگر شادی دولہا او ردلہن کی مرضی کے مطابق ہوتا ہے ‘ ویسے ہی طلاق کا مسئلہ بھی دونوں سے مشاورت کے بعد ہونا چاہئے۔