شہر میں جاریہ سال اواخر تک روزانہ پینے کے پانی کی سربراہی

ذخائر آب کا افتتاح ، مشن بھگیرتا کے تحت پراجکٹس کی تعمیرات کا آغاز ، کے ٹی آر وزیر بلدی نظم و نسق کا خطاب
حیدرآباد۔20اپریل (سیاست نیوز) جاریہ سال کے اواخر تک دونوں شہروں کے تمام مکانات تک روزانہ پینے کے پانی کی سربراہی ممکن بنائی جائے گی۔ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق و انچارج وزیر شہر حیدرآباد مسٹر کے ٹی راما راؤ نے آج نلہ گنڈلہ ذخیرہ آب کے افتتاح کے موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔انہوں نے کہا کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن حدود میں عوام کو صاف و شفاف پینے کا پانی حاصل کرنا ان کا حق ہے۔ دونوں شہروں کی ترقی کیلئے تیزی سے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ شہر میں 12 ذخائر آب کا منصوبہ ہے۔ ان میں سے ان میں سے چار ذخائر آب کو مکمل کرلیا گیا ہے۔ شہر میں 21 لاکھ خاندانوں کے منجملہ 9.20 لاکھ خاندانوں کو اب تک نل کنکشن فراہم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست تلنگانہ میں مشن بھگیرتا کے تحت شروع کردہ پراجکٹس کی تکمیل و افتتاح کے دوران مسٹر کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں حکومت کی جانب سے تمام مکانوں کو پینے کے پانی کی سربراہی ممکن بنانے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور چیف منسٹر مسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے اقتدار حاصل کرنے کے بعد اندرون پانچ سال اس کام کی تکمیل کا نشانہ مقرر کیا تھا اور اب شہر حیدرآباد میں ہر گھر تک پینے کے پانی کی روزانہ سربراہی کا نشانہ مکمل کرنے جا رہے ہیں۔ مسٹر کے ٹی راما راؤ نے بتایا کہ شہر حیدرآباد اور مضافات میں تعمیر کئے گئے ان ذخائر آب کے ذریعہ پینے کے پانی کی قلت کے خاتمہ کو ممکن بنایا جائے گا اور اس عمل کی تکمیل سال 2017کے اختتام تک کرلی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تلنگانہ شہری علاقوں کے ساتھ ساتھ دیہی علاقوں میں بھی عوام کو معیاری بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کیلئے سنجیدہ ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ شہر حیدرآباد میں سڑک‘ ڈرینیج اور پانی کی سربراہی کے نظام کو بہتر بنانے کا عمل 2017کے اختتام تک مکمل کرلیا جائے گا۔حیدرآباد میٹروپولیٹن واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ کی جانب سے شہر اور مضافات میں آج 4 ذخائر آب کا افتتاح عمل میں لایا گیا جن میںگوپن پلی‘ میاں پور‘ نلہ گندلہ‘ اور کوکٹ پلی ہاؤزنگ بورڈ کالونی مرحلہ 4کا افتتاح شامل ہے۔ مسٹر کے ٹی راما راؤ نے بتایا کہ شہر اور اطراف کے علاقو ںمیں پینے کے پانی کی مؤثر سربراہی کو یقینی بنانے کیلئے تعمیر کئے گئے ان پراجکٹس کے لئے محکمہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ عرصہ دراز سے زیر التواء ان پراجکٹس کی تکمیل کے ذریعہ محکمہ نے حکومت کے احکامات اور مقرر کردہ نشانہ کو مکمل کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت نے آبی سربراہی کو مؤثر بنانے کیلئے اضافی 2400 کروڑ روپئے کو منظوری دی ہے جو کہ بجٹ میں مختص کردہ 4000کروڑ کے علاوہ ہے۔ مسٹر کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ ریاست میں عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی اور معیار زندگی کو بہتر بنانا حکومت کا مقصد ہے۔ اس موقع پر مسٹر دانا کشور منیجنگ ڈائریکٹر حیدرآباد میٹرو پولیٹن واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ نے پراجکٹ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے منظورہ ان پراجکٹس کی تکمیل سے لاکھوں شہریوں کو فائدہ پہنچے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ شہر حیدرآباد کے 11مختلف سرکلوں میں اس پراجکٹ کے ذریعہ 1900کروڑ کی لاگت سے ترقیاتی کاموں کا افتتاح عمل میں لایا گیا ہے۔اس پراجکٹ سے عوام کو فائدہ پہنچانے کیلئے 1800کیلو میٹر پائپ لائن کی تنصیب عمل میںلائی گئی۔ مسٹر دانا کشور نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے فراہم کئے گئے نشانہ سے 1ماہ قبل ان ذخائر آب کی تعمیر کے کامو ںکو مکمل کرتے ہوئے ایک ریکارڈ قائم کیا گیا ہے ۔ا ن ذخائر آب کے ذریعہ ایک لاکھ سے زائد مکانات کو محفوظ پینے کے پانی کی سربراہی ممکن بنائی جائے گی اور 30ہزار سطح غربت سے نیچے زندگی گذارنے والے خاندانوں کو ایک روپیہ میں آبرسانی کنکشن کی فراہمی عمل میںلائی جائے گی۔ ان 4ذخائر آب کو معلنہ 56ذخائر آب کا حصہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ریاست میں اس منصوبہ کو بتدریج قابل عمل بنایا جا رہا ہے اور بہت جلد مزید ذخائر آب کی تکمیل عمل میں لاتے ہوئے شہریوں کو پینے کے پانی کی مؤثر سربراہی عمل میںلائی جائے گی۔ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق مسٹر کے ٹی راما راؤ کے اس دورہ اور افتتاحی کاموں کے موقع پر ان کے ہمراہ مسٹر پی مہندر ریڈی ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ‘ مسٹر کونڈہ وشویشور ریڈی رکن پارلیمنٹ چیوڑلہ‘ منتخبہ عوامی نمائندوں کے علاوہ ڈپٹی مئیر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآبادمسٹر بابا فصیح الدین اور دیگر موجود تھے۔