شدید دھوپ میں باہر نکلنے سے اجتناب ضروری

حیدرآباد 28 مارچ (سیاست نیوز) گرما کی شدت میں اضافہ کے دوران احتیاط لازمی ہے اور شدید دھوپ میں گھروں سے نکلنے میں اجتناب کیا جانا چاہئے ۔ ڈاکٹرس کے مطابق درجہ حرارت 40ڈگری سے بڑھ جانے کے بعد لو لگنے کے واقعات میں اضافہ ہونے لگتا ہے ۔ ان سے بچنے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں ہے ۔گرمی سے بچنے ضروری ہے کہ ٹھنڈے مشروبات بالخصوص پھلوں کے تازہ مشروبات کے استعما ل کی عادت بنالیں کیونکہ بوتل بند مشروبات مضر صحت ہوتے ہیں۔ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ گرمی کی شدت سے نہ صرف بزرگوں کو بچنا چاہئے بلکہ بچوں اور نوجوانو ںکو بھی دھوپ کی شدت سے بچنا لازمی ہے کیونکہ درجہ حرارت 40 ڈگری سے تجاوز کرجانے کے بعد گرمی سے جو شعائیں نکلتی ہیں ان سے احتیاط ضروری ہے کیونکہ یہ شعائیں جلدی امراض کے ساتھ دیگر مضر اثرات رکھتی ہیں۔ شدید دھوپ سے محفوظ رہنے جو اقدامات کئے جاتے ہیں ان میں سب سے اہم ہلکے رنگ کے کپڑوں کا استعمال اور چست کپڑوں سے احتیاط ضروری ہے ۔گہرے رنگ کے کپڑوںمیں گرمی زیادہ لگتی ہے۔ گرما کے دوران پسینے کے ذریعہ جسم کا نمکین مادہ خارج ہوتا ہے جسکے سبب تھکاوٹ کا احساس ہوتا جاتا ہے اسی لئے گرمی کے اوقات میں لیمو پانی معہ نمک و شکر استعمال کرکے اس سے خود کو محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ گرما کے دوران وقت پر کھانے میں غفلت نقصان کا سبب بن سکتی ہے اسی لئے بھوکے پیٹ رہنے سے اجتناب ضروری ہے۔شہر میں تیزی سے بڑھتی گرمی سے بچاؤ کی تدابیر و سخت دھوپ کے اوقات یعنی 12تا 3بجے کے درمیان کھلے میں نکلنے سے جہاں تک ممکن ہو بچنا چاہئے اور شدید مجبوری کے تحت نکلنا پڑے تو سر اور کان ڈھانک کر نکلیں ۔ گردن کو بھی ڈھانکنے کی کوشش کرنی چاہئے تاکہ لو لگنے کے واقعات کو روکا جاسکے اور خود کو محفوظ رکھنے از خود اقدامات کئے جاسکیں۔